Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, January 28, 2020

اردو کے خادم کہے جانے والےبہار کے سابق وزیرڈاکٹرعبدالغفور کا انتقال ، کل ہوگی تدفین۔

بہار کے سابق اقلیتی فلاح کے وزیر ڈاکٹر عبدالغفور کا آج صبح دہلی کے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا ۔وہ قریب دو مہینہ سے بیمار تھے
پٹنہ۔۔بہار /صداٸے وقت /ذراٸع /٢٨ جنوری ٢٠٢٠۔
============================

بہار کے سابق اقلیتی فلاح کے وزیر ڈاکٹر عبدالغفور کا آج صبح دہلی کے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا ۔وہ قریب دو مہینہ سے بیمار تھے۔ عبدالغفور اپنے آپ کو ہمیشہ اردو کا خادم بتاتے تھے اور ابھی بھی وہ آرجےڈی کے ایم ایل اے تھے۔ انکے انتقال پر صوبہ کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار، لالو پرساد یادو، رابڑی دیوی اور تیجسوی یادو نے گہرے صدمہ کا اظہار کیا ہے۔
عبدالغفور کے تین بیٹیاں اور تین بیٹے ہیں۔61 سال کی عمر میں انکا انتقال ہوگیا۔ انکی تدفین سہرسہ کے بھیلاہی پنچایت میں واقع انکے آبائ گاؤں بہوہروا میں ہوگی۔ 29 جنوری کو دن کے 2بجے بہوہروا میں جنازہ کی نماز پڑھی جائےگی اور بہوہروا کے قبرستان میں ان کو سپرد خاک کیا جائےگا۔جےڈی یو لیڈر و سابق ایم ایل سی پروفیسر اسلم آزاد نے کہا کی عبدالغفور کی موت سے ایک خلا پیدا ہوگیا ہے۔ بہار میں اردو کی بقا اور اسکی ترقی کی بات کرنے والا ایک بہتر قائد نہ رہا ۔
وہیں بہار سنّی وقف بورڈ کے چیئر مین و جےڈی یو لیڈر محمد ارشاد اللھ نے کہا کی عبدالغفور کے انتقال سے انکا ذاتی نقصان ہوا ہے وہ ایک سچے دوست اور ایک بہتر قائد تھے، ہمیشہ قوم و ملت کے درد میں ڈوبے رہتے تھے۔عبدالغفور نے اردو سے تعلیم حاصل کی، پٹنہ یونیورسیٹی کے شعبہ اردو سے ایم اے کیا اور معروف شاعر ڈاکٹر کلیم عاجز کی نگرانی میں قاضی عبدالستار کے نول نگاری پر پی ایچ ڈی مکمل کی۔ طالب علمی کے دور میں ہی جے پی مومینٹ کا حصہ بنے۔ سیاست میں سیکولرزم اور سوشلزم کی ہمیشہ حمایت کرتے رہے۔ مہشی سے اسمبلی انتخاب لڑے اور چار بار بہار اسمبلی کےرکن رہے۔ بہار حج کمیٹی کے چیئرمین کی ذمہ داری بھی نبھائی۔ جب وہ حج کمیٹی کے چیرمین تھے تو لگاتار عازمین حج کی خدمت میں اپنے آپ کو مصروف رکھا۔

عظیم اتحاد کی حکومت میں اقلیتی فلاح کے وزیر بنائےگئے اس وقت اقلیتوں کا بجٹ محض 350 کروڑکے قریب ہوا کرتا تھا۔ عبدالغفور کے وقت میں اقلیتوں کے بجٹ میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔ 750 کروڑ کا بجٹ مختص کیاگیاتھا۔ عبدالغفور نے اردو اکیڈمی، انجمن ترقی اردو بہار، گورنمنٹ اردو لائبریری اور اقلیتی اسکولوں کے فروغ کے لئے کام کیا ساتھ ہی وقف املاک کی حفاظت کے تعلق سے بیحد سنجیدہ تھے۔ حالانکہ انکو زیادہ وقت نہیں ملا۔