Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, January 30, 2020

باباٸے قوم مہاتما گاندھی کی یو شہادت (٣٠ جنوری ) کے موقع پر کانگریسیوں نے نکالا جلوس۔

جون پور۔۔۔اتر پردیش (نماٸندہ)۔/٣٠ جنوری ٢٠٢٠۔
================================
بابائے قوم مہاتما گاندھی کی یوم شہادت کے موقع پرکانگریس پارٹی کے ضلع صدر فیصل حسن تبریز کی صدارت میں ضلع / شہر کانگریس کارکنوں نے جمعرات کے روز کرتن کرتے ہوئے ضلع دفتر سے گاندھی تیراہے تک مارچ نکالا۔

گاندھی تراہے پر واقع مجسمہ پر موجود لوگوں نے نم آنکھوں سے گلہائے عقیدت پیش کرتے ہوئے دو منٹ کی خاموشی اختیار کر خراج عقیدت پیش کیا، ساتھ ہی مہاتما گاندھی کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے کا بھی عہد کیا۔ اس موقع پر ضلع صدرفیصل حسن تبریز نے کہا کہ باپو کے خیالات کو ملک اور پوری دنیا مانتی ہے، جس کا بنیادی اصول عدم تشدد اور دنیا کی تمام چیزوں پر ہمیشہ یقین کرنا ہے۔ 1906 میں ٹانسوال حکومت نے جنوبی افریقہ کے ہندوستانی عوام کی رجسٹریشن کے لئے ایک خاص طور پر توہین آمیز آرڈیننس جاری کیاجس پر ہندوستانیوں نے گاندھی کی قیادت میں جوہانسبرگ میں ایک احتجاجی جلسہ منعقد کیا اور اس آرڈیننس کی خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس طرح ستیہ گرہ کا آغاز ہوا جو تکلیف پہنچانے کے بجائے اس کا مقابلہ کرنے، اور تشدد کے بغیر لڑنے کے لئے ایک نئی تکنیک تھی۔اس کے بعد جنوبی افریقہ میں سات سال سے زیادہ عرصے تک جدوجہد چلا۔ لیکن گاندھی کی قیادت میں ہندوستانی اقلیتوں کی چھوٹی جماعت نے اپنے طاقتور ہم منصبوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھی۔ سیکڑوں ہندوستانیوں نے اس قانون سے دستبرداری کے بجائے اپنی معاشی اور آزادی کی قربانی دینے کو ترجیح دی۔بابائے قوم گاندھی جی کی ہی تمام کوششوں سے 15 اگست 1947 کو ہندوستان کو ظالم انگریزی حکومت سے آزادی ملی۔ بابائے قوم کی مقبولیت کی وجہ سے کچھ خاص ذہانیت کے لوگ ان سے نفرت کرنے لگے اور حکومت کی لالچ میں 30جنوری 1948 کی شام کو نئی دہلی کے برلا بھون میں شام کو جب وہ پرارتھناکے لئے جا رہے تھے تبھی ملک کا پہلا دہشت گرد ناتھو رام گوڈسے نے پستول سے تین گولیاں داغ کر شہید کر دیا۔شہر صدر سوربھ شکلا نے بابائے قوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کانگریسی یہ عہد لیتے ہیں کہ ہم گاندھی جی کے افکار کو قتل نہیں ہونے دیں گے، ہم حقیقی عدم تشدد کی راہ پر گامزن ہوں گے اور ہم ذات پات کے امتیاز سے بالا تر ہوکر اٹھ کھڑے ہوں گے۔ اس موقع پر خواتین ضلع صدر ڈاکٹر چترالیکھا سنگھ، دھرمیندر نشاد، راکیش سنگھ ڈبو، راجیش گوتم، اعظم زیدی، ڈاکٹر مہارود ر سنگھ، وشال سنگھ حکم، مفتی مہدی، گورو سنگھ شنی، سندیپ سونکر، شیو مشرا، اقبال، نثار الٰہی، عثمان علی، راجن تیواری،نیرج رائے، اشتیاق، محمد فیض، محمد صلاح، محمود خان، زاہد منصوری، ستیش نشاد، کیف راعین، قلندربند، سید فرمان حیدر، حسیب خان، بلال ندیم، شاہد شیخ، سورج اپادھیائے سمیت دیگر لوگ موجود رہے۔