Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, January 25, 2020

سی اے اے اور این آرسی کے خلاف مظاہروں میں شدت۔

گوا میں چرچ اور عیساٸی برادری سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر۔
نٸی دہلی /صداٸے وقت /نماٸندہ /٢٥ جنوری ٢٠٢٠
============================
پورے ملک میں چھبیس جنوری یوم جمہوریہ سے ایک دن پہلے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں مزید شدت آگئی ہے دہلی ، لکھنو ، کولکتہ ، بہار، جھارکھنڈ آسام اور ملک کے دیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے جاری ہیں جبکہ پٹنہ میں بائیں بازو کی جماعتوں کے حامیوں نے ایک انسانی زنجیر بنا کر سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت کی ۔ دوسری جانب راجستھان اسمبلی نے سی اے اے این آر سی کے خلاف ریاستی حکومت کے بل کو پاس کردیا ہے
 قومی دارالحکومت دہلی کے اٹھائیس مقامات منجملہ شاہین باغ سمیت ملک کے بہت سے علاقوں میں سی اے اے اور این آرسی کے خلاف احتجاجی مظاہروں اور دھرنے میں شدت آگئی ہے -  میڈیا کے مطابق آئین ھند کی منظوری کی سالگرہ یعنی چھبیس جنوری یوم جمہوریہ سے قبل سی اے اے کے خلاف جاری آئین بچاؤ تحریک میں سنیچر کو اور زیادہ جوش و جذبہ دیکھنے کو ملا ہے جبکہ مختلف مقامات پر سیکورٹی کو بھی پوری طرح الرٹ کرد یا گیا ہے - چھبیس جنوری سے قبل لکھنو پولیس نےگھنٹہ گھر پر دھرنے پر بیٹھی خواتین میں سے بعض خواتین کو گرفتار کرلیا ہے ۔ پولیس نے خواتین کے ساتھ ساتھ کچھ ایسے مردوں کو بھی گرفتار کرلیا ہے جو دھرنے پر بیٹھی خواتین کے لئے کھانے پینے کا انتظام کررہے ہیں ۔  اطلاع کے مطابق  سنیچر کو لکھنو کے علاقے حسین آباد کے گھنٹہ گھر کے قریب دھرنے کے مقام پر پولیس اور پیرا ملیٹری فورس کے جوانوں کی تعداد بھی بڑھادی گئی ہے اور فورس کے دستے وہاں گشت کررہے ہیں - ریاست اترپردیش کے شہر الہ آباد کے روشن باغ میں بھی خواتین کا احتجاج جاری ہے - جبکہ رائے بریلی سے اطلاعات ہیں کہ پولیس نے دھرنے پر بیٹھی خواتین دھرنے کے مقام سے زبردستی ہٹا دیا ہے -
 ادھر ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں بائیں بازو کی پانچ جماعتوں کے حامیوں نے پٹنہ میں کافی طویل انسانی زنجیر بناکر سی اےاے کے خلاف مظاہرہ کیا مظاہرین نے سی اے اے کو آئین ھند کے خلاف قراردیتے ہوئے کہا یہ ایکٹ ہندوستان کے آئین پر حملہ ہے اور ہم اس کی پرزور مخالفت کرتے ہیں - اس درمیان پٹنہ کے ہی سبزی باغ میں پچھلے کئی ہفتے سے خواتین کا دھرنا جاری ہے -
 اس درمیان سی اے اے کے خلاف گوا میں چرچ اور عیسائی برداری سڑکوں پر اترآئی ہے - گوا سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے گوا میں چرچ کے منتظمین اور عیسائی براداری سے تعلق رکھنے والوں نے احتجاجی مظاہرہ کرکے کہا کہ جس ملک میں بائیبل، گیتا، قرآن اور گرنتھ کی تعلیمات دی جاتی ہوں وہاں وہ سی اے اے جیسے قانون کی وہ مخالفت کرتے ہیں - گوا کے چرچ نے مطالبہ کیا سی اے اے اور این آر سی کو واپس لیا جائے - دوسری جانب کیرالا اور پنجاب کے بعد اب ریاست راجستھان کی اسمبلی نے بھی سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف حکومتی بل کو پاس کردیا ہے - سی اے اے کے خلاف بل پاس کرنے والا راجستھان ملک کا تیسرا صوبہ بن گیا ہے - اس سے پہلے کیرالا اور پنجاب کی بھی ریاستی اسمبلیوں میں سی اے اے کے خلاف بل پاس ہوچکا ہے - ملک کی شمال مشرقی ریاستوں منجملہ آسام میں بھی سی اے اے کے خلاف مظاہرے بدستور جاری ہیں طلبہ تنظیموں نے اس قانون کے خلاف مورچہ سنبھال رکھا ہے