Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, January 4, 2020

شہریت ترمیمی قانون ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف حیدر آباد میں ملینیم مارچ ۔۔۔۔۔لاکھوں لوگوں کی شرکت۔

حیدرآباد -4 جنوری 2020 /صداٸے وقت /ذراٸع۔
==============================
  شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شہر حیدرآباد کے لوور ٹینک بنڈ پر واقع دھرنا چوک پر ملین مارچ کا اہتمام کیاگیاجس میں مختلف سیاسی،سماجی،مذہبی،ملی،فلاحی تنظیموں کے ساتھ ساتھ غیر مسلم دانشوروں،سیکولر اداروں،یونیورسٹیز کے طلبہ،انجمنوں،صحافیوں،دانشوروں نے شرکت کی۔ملین مارچ میں سروں کا سمندر دیکھا گیا ۔حیدرآباد ہی نہیں بلکہ تلنگانہ اور آندھراپردیش کی عوام بھی اس ملین مارچ میں شرکت کی ۔
ملین مارچ کے موقع پر پولیس کا بھاری بندوبست دیکھا گیا۔شہر حیدرآباد کے ساتھ ساتھ اضلاع سے کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کرتے ہوئے اس متنازعہ قانون کی مخالفت کرتے ہوئے اپنی آواز اٹھائی۔مختلف مسلم جماعتوں،تنظیموں کے ساتھ ساتھ سیکولر اور سماجی و عوامی تنظیموں نے اس مارچ کی اپیل کی تھی۔نظم وضبط کی برقراری کیلئے والنٹرس کو متعین کیاگیا تھا۔اس جے اے سی میں 40سے زائد عوامی تنظیمیں شامل ہیں۔ احتجاج میں چھوٹے بچے بھی شامل تھے جو اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے۔ان بچوں نے پلے کارڈس پر یو پی اور دہلی پولیس کے نامناسب رویہ کی مذمت کی۔ان بچوں نے اپنے سروں پر پٹیاں باندھی ہوئی تھیں اور ہاتھ میں پلے کارڈس تھے جس میں لکھاگیا تھا کہ دہلی پولیس نے ان کو مارا۔ایک پلے کارڈ میں لکھا گیا تھا کہ یہ پولیس نے بلکہ آرایس ایس کے غنڈے ہیں۔مظاہرین کے ہاتھوں میں قومی پرچم بھی تھے۔اس مارچ میں خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ 
تلنگانہ پرائیویٹ اسکولس ایکشن کمیٹی اور مختلف پرائیویٹ اسکولس فیڈریشن کے ذمہ داروں اور طلبہ بھی نے ملین مارچ کی مکمل حمایت کرتے ہوئے اس میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملین مارچ سیاہ قوانین کے خلاف احتجاج ہے جو ہمارا دستوری حق ہے۔ اسکولس کے ذمہ داروں نے پُرامن احتجاج کرنے والے طلبہ پر دہلی میں پولیس مظالم، مقدمات کی مذمت کی اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ گزشتہ 15تا20دن سے اس مارچ کی تیاری کی جارہی تھی۔جے اے سی نے نیکلس روڈ پر اس مارچ کی اجازت مانگی تھی تاہم اس کی اجازت نہیں دی گئی جس کے بعد دھرنا چوک پر یہ ملین مارچ کیا گیا۔