Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, January 12, 2020

سی اے اے اور این آرسی کے تابوت میں آخری کیل۔۔



ازقلم: *فداءالمصطفی قادری مصباحی* 
خادم الافتاء *شرعی عدالت* سنکیشور کرناٹک 
صداٸے وقت۔
===============================
تقریبا ایک مہینے سے "سی اے بی اور این آر سی" کے خلاف اس قدر پرزور احتجاج ہورہاہے کہ بی جے پی کے سارے کے سارے قائدین سکتہ میں ہیں، خاص کر *چاچا مودی تو رام لیلا میدان میں بھاشن دینے کے بعد ویسے ہی غائب ہوگئے جیسے کہ گدھے کے سرسے سنگ* ۔ پتہ نہیں کہ مودی جی مارے ٹینشن کے Coma میں چلے گئے یا Inverted coma میں؟  یا پھر اپنی جھولی اٹھاکر گجرات ہی نکل گیے؟؟؟   امیت شاہ جی کے بارے میں تو پوچھوچیں ہی مت *ایسا لگ رہے ہیں کہ وہ پھر تڑی پار ہوگیے* ۔

بی جے پی کے خیمے میں ایسا سناٹا پسرا ہواہے جیسا پہلے کبھی نظر نہیں آیا۔ ادھر سپریم کورٹ کا تیور بھی بدلہ بدلہ سا معلوم ہورہا ہے اور حد تو تب ہوگئی جب CAB اور NRC سے متعلق گودی میڈیا کے سر بھی بدلے ہوئے نظر آنے لگے۔ 
بی جے پی کی اتنی لمبی چپی اس بات کی جانب اشارہ کررہی ہے کہ یا تو وہ لوگ پردے میں بیٹھ کر کچھ بڑا کرنے کی سوچ رہے ہیں یا پھر CAB سے متعلق کوئی ایسی راہ ڈھونڈی جارہی ہے جس سے ان کی ذلت بھی نہ ہو اور معاملہ شانت بھی ہوجائے۔ 
یعنی سانپ بھی مرجائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔ 
کیونکہ اب ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ 

 *ایک خوش آئند قدم* 
ابھی لوہا گرم ہے اور ایسے میں CAB کے خلاف کی گئی ہر چھوٹی بڑی کوشش رنگ لائے گی۔ ان حالات میں آج ایک اور خوش آئند قدم دیکھنے کو ملا اور وہ ہے شتروگھن سنہا اوریشونت سنہا کا CAB, NRC & NPR کے خلاف 21 روزہ ریلی کا اعلان (آج جس کی شروعات کردی گئی ہے) یہ ریلی اکثر صوبوں سے گزرتی ہوئی 30 جنوری کو دہلی میں جاکر ختم ہوگی۔ اگر ہم لوگ چاہیں تو اس ریلی کے ذریعہ CAB اور NRC کی تابوت میں آخری کیل ٹھونک سکتے ہیں۔ 

 *طریقہ کار*
اس کا طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے اس ریلی کا نظام الاوقات معلوم کیا جائے اور پھر اس کی مقررہ تاریخ سے پہلے ہر شہر والے اپنے یہاں اس کا زور و شور سے اعلان کروائیں، تمام لوگوں کو بتاکید شرکت کی دعوت دیں، مساجد ومدارس میں اعلانات کیے جائیں،  20 ،30 کیلو میٹر دور تک لوگوں کو اطلاع کی جائے اگر ممکن ہو تو شہر کی دینی،سماجی تنظیمیں اور مخیر حضرات اپنی جانب سے گاڑیوں کا انتظام کرکے لوگوں کو دور دراز اور دیہی علاقوں سے اس ریلی میں جمع کریں اور پھر لاکھ ڈیڑھ کا ایک مجمع بناکر اس ریلی کے ساتھ پورے شہر کا گشت کریں اور ساتھ ہی اس دن شہر میں بند(Strike) کا اعلان بھی رہے ۔یہ طریقہ ہر شہر اور ہر صوبے میں اختیار کیا جائے۔ اگر یہ تدبیر کارگر ہوئی تو پھر سے CAB کے خلاف ایک نہ تھمنے والا سیلاب آجائے گا جو CAB اور NRC کا فیصلہ کرکے ہی دم لےگا۔ 

 *مگر ہوشیار*
اس طرح کی کسی بھی احتجاجی ریلی میں ایسا کوئی کام نہ کریں کہ سارا کھیل الٹ جائے۔ *کوئی مذہبی نعرہ نہ لگائیں،  قابل اعتراض کوئی بورڈ نہ رکھیں، کسی طرح کی توڑ پھوڑ ہرگز نہ ہو، نعروں میں گالی گلوچ نہ کریں،  کسی مذہبی مقام پر پتھر بازی یا نعرے بازی نہ کریں، پاکستان کا نام لینے کو حرام جانیں، آگ زنی وغیرہ سے ہر حال میں احتراز کریں، کسی اجنبی شخص کے اکسانے پر کوئی غلط قدم نہ اٹھائیں* ۔ 
یاد رہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے کارندے اس تاک میں ہوں گے کہ آپ کوئی غلطی کر بیٹھیں، یا وہ خود آپ کو غلطی کرنے پر اکسائیں گے ان تمام حالات میں ہر طرح صبر وتحمل سے کام لیں ، اگر آپ کی جانب سے ایک چھوٹی سی بھی غلطی ہوئی تو میڈیا اور بی جے پی کے کارندے اسے اچھال کر ایک نیا مدعی بنادیں گے جس کی وجہ سے اس ریلی پر روک بھی لگائی جاسکتی ہے یا ماحول خراب کیا جاسکتاہے۔ لھذا ہر شخص کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ ماحول کو بگڑنے نہ دے، اگر کوئی شرارت کرتا ہوا نظر آئے تو اولا اسے سمجھائیں اگر نہ مانے تو پولیس کے حوالے کردیں کیونکہ اس طرح کے افراد آر ایس ایس کے فرستادہ ہوتے ہیں۔

 *نوٹ*
اس میں کوئی شک نہیں کہ اس ریلی سے ان(شتروگھن سنہا اور یشونت سنہا)کا مقصد اپنا سیاسی الو سیدھا کرنا ہے مگر ہمیں اپنے کام سے کام ہے، ان کے مقاصد کیا ہیں ان سے ہمیں غرض نہیں،  ہمیں تو CAB اور NRC کے خلاف آواز اٹھانے سے مطلب ہے خواہ وہ کسی کی مدد سے ہو *دانشمند وہ ہے جو ہراچھی بری جگہ سے اپنے مطلب کی چیز نکال لے۔*