Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, January 8, 2020

ہم کو بتانا ہے ، یہ کہ حکومت کی تانا شاہی اب نہیں چلے گی!!!

 از/ڈاکٹر محمد طارق ایوبی /صداٸے وقت ۔
===========================
جنرل بپن راوت کو حکومت نے چیف آف ڈیفینس اسٹاف (CDF) کیوں بنایا، جمہوری ملک میں آئین کو نظر انداز کر کے حکومت من مانے فیصلے نہیں کر سکتی،  اب تک تینوں فوجوں کے سربراہ الگ ہوا کرتے تھے اور وہ آپس میں صرف صدر جمہوریہ کی اجازت سے گفتگو کر سکتے تھے، صدر جمہوریہ ان کا سربراہ ہوتا تھا، حکومت نے کس ایکشن پلان کے تحت بھارت کی ستر سالہ جمہوری روایت ختم کر دی اور فوج کا رشتہ سیاست سے جوڑ دیا، جی ہاں! اب سی ڈی ایف راوت صاحب صدر کو جواب دہ نہیں ہیں بلکہ وزیر اعظم کو جوابدہ ہیں،  اگر اس نکتہ کو آپ سمجھ گئے تو یہ سمجھنے میں دیر نہیں لگے گی کہ فوج اب سیاست کے لیے استعمال ہونے والی ہے۔

سوچیے کہیں ایسا تو نہیں کہ حکومت اپنی انانیت کے نفاذ کے لیے فوج کا سہارا لینے والی ہے، ملک بھر میں ہو رہے احتجاج کے دوران سی ڈی ایف کی تقرری کسی بڑے خطرناک منصوبہ کا الارم ہے۔
اس لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ہماری لڑائی بہت لمبی ہے، آئین و جمہوریت کو سخت خطرہ ہے ، اس لیے اب متحدومنظم ہوکر مسلسل احتجاج کرنا ضروری ہو چکا ہے ، رکاوٹیں آئیں گی ، طاقت کا استعمال کیا جائے گا، جان و مال کی قربانی دینی پڑے گی ، لیکن اگر آئندہ نسلوں کو غلامی سے بچانا ہے اور جمہوریت و آئین کو ہوس کے پجاریوں کی ہوس کے بھینٹ چڑھنے سے بچانا ہے تو پوری طاقت سے پورے ملک میں حکومت کی مخالفت کرنا ، عوام کو بیدار کرنا اور ہر حال میں اس تحریک کو جاری رکھنا بے حد ضروری ہے ، یہاں تک کہ فاشزم توبہ کرے اور جمہوریت و آئین کا تحفظ یقینی ہو جائے ۔
ڈاکٹر محمد طارق ایوبی
صدر کاروان امن و انصاف