Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, January 10, 2020

سی اے اے کے خلاف شاہین باغ میں جاری احتجاج سے وابستہ عرضی دہلی ہاٸی کورٹ سے خارج


سخت سردی اور بارش کے موسم میں بھی مظاہرین سڑک پر ڈٹے ہوئے ہیں ۔ شاہین باغ میں یہ احتجاج 24 گھنٹے جاری رہتا ہے ۔ دھرنا میں بڑی تعداد میں خواتین ، بچے اور سن رسیدہ افراد شامل ہیں ۔
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع ۔
=============================
اوکھلا کے شاہین باغ میں گزشتہ 26 دنوں سے احتجاج جاری ہے ۔ مظاہرین شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) اور این آر سی کے خلاف سڑک پر دھرنا دے رہے ہیں ، جس کی وجہ سے دہلی پولیس نے وہاں سے گزرنے والی سڑک کو بیریکیڈ لگاکر بند کردیا ہے ۔ اس کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی تھی ۔ عرضی میں بیریکیڈس کو ہٹاکر سڑک پر آمد و رفت بحال کئے جانے کا مطالبہ کیا گیا تھا ، لیکن دہلی ہائی کورٹ نے بیریکیڈس ہٹانے سے متعلق عرضی کو خارج کردیا ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ عرضی میں مظاہرین کو کسی اور جگہ پر منتقل کئے جانے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا ۔
دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے والے تشار سچدیو اور رمن کالرا نے مطالبہ کیا تھا کہ مظاہرین اوکھلا میں شاہین باغ اور اس سڑک پر بیٹھے ہوئے ہیں ، جو آگے چل کر دہلی – آگرہ ہائی وے سے جڑتی ہے ۔ اسی سڑک پر اپولو اسپتال بھی ہے ۔ صبح سے شام تک ہی نہیں رات بھر اس سڑک پر کافی ٹریفک رہتا ہے ، اس لئے اس سب کو دیکھتے ہوئے سڑک پر آمدو رفت بحال کرنے کا حکم دیا جائے ۔
قابل ذکر ہے کہ شاہین باغ علاقہ میں جامعہ تشدد کے بعد سے مسلسل احتجاج کیا جارہا ہے ۔ سخت سردی اور بارش کے موسم میں بھی مظاہرین سڑک پر ڈٹے ہوئے ہیں ۔ شاہین باغ میں یہ احتجاج 24 گھنٹے جاری رہتا ہے ۔ دھرنا میں بڑی تعداد میں خواتین ، بچے اور سن رسیدہ افراد شامل ہیں ۔
شاہین باغ میں جاری اس احتجاجی دھرنا میں آس پاس کے علاقوں کے لوگوں سے ساتھ ساتھ طلبہ بھی شرکت کر رہے ہیں ۔ احتجاج میں سبھی مذاہب کے افراد شرکت کررہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک سی اے اے واپس نہیں لیا جاتا ہے ، اس وقت تک یہ احتجاج اور دھرنا جاری رہے گا ۔  شاہین باغ میں جاری اس اس احتجاج کو جامعہ کے طلبہ کی بھی حمایت حاصل ہے ۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ شاہین باغ کا مظاہرہ کمزور نہ پڑجائے ، اس لئے وہ روزانہ یہاں آتے رہتے ہیں