Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, January 25, 2020

جدوجہد کرنے والے نوجوان گاندھی جی کے عدم تشدد کے پیغام کو ہمیشہ یاد رکھیں:::::::: صدر جمہوریہ کا قوم کو پیغام

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے71ویں یوم جمہوریہ سےقبل کی شام ہفتہ کوقوم کےنام پیغام میں کہا کہ کسی مقصد کےلئے جدوجہد کرنے والے، خاص طورپرنوجوانوں کو مہاتما گاندھی  کے عدم تشدد کے منترکو ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے، جو انسانیت کو ان کا بیش قیمتی تحفہ ہے۔

نٸی دہلی/صداٸے وقت /ذراٸع/٢٥ جنوری ٢٠٢٠۔
=============================
 صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند  نے جمہوریت کےلئے حکمراں اور اپوزیشن دونوں فریقوں کو اہم قرار دیتے ہوئے عوام خاص طورپر نوجوانوں کو بابائے قوم مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے 'منتر' کو ہمیشہ یاد رکھنےکی تلقین کی۔ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے71ویں یوم جمہوریہ سے قبل کی شام سنیچرکو قوم کے نام پیغام میں کہا کہ کسی مقصد کےلئے جدوجہد کرنے والے، خاص طورپرنوجوانوں کو مہاتما گاندھی  کے عدم تشدد کے منتر کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے، جو انسانیت کو ان کا بیش قیمتی تحفہ ہے۔ کوئی بھی کام مناسب ہے یا نامناسب یہ طےکرنےکےلئےگاندھی جی کی انسانی فلاح و بہبود کی کسوٹی جمہوریت پر بھی نافذ ہوتی ہے۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نےکہا کہ قوم کی تعمیر کےلئےگاندھی جی کے نظریات آج بھی پوری طرح اہمیت کے حامل ہیں۔ گاندھی جی کے سچ اور عدم تشدد کے پیغام پر غور و فکر ہمارے روز مرہ کے کاموں کا حصہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ آئین نے شہریوں کو کچھ حقوق دیئے ہیں، لیکن اس کے تحت ہم سب نے یہ ذمہ داری لی ہے کہ ہم انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارہ کے اصل جمہوری اقدار کے تئیں ہمیشہ عہد بند رہیں۔ ملک کی مسلسل ترقی اور بھائی چارہ کےلئے یہی سب سے بہترین راستہ ہے۔
رام ناتھ کووند نے جمہوریت میں حکمراں اور اپوزیشن دونوں فریقوں کو اہم قرار دیتے ہوئےکہا کہ سیاسی نظریات اور اظہار رائےکی آزادی کے ساتھ ساتھ ملک کی مجمو عی ترقی اور عوام کی فلاح وبہود کےلئے دونوں کو مل جل کر آگے بڑھنا چاہئے۔ انہوں نےکہاکہ ہم 21ویں صدی کی تیسری دہائی میں داخل ہوچکے ہیں، جو نئے ہندوستان کی تعمیر اور نئی نسل کے ابھرنے کی دہائی ہونےجارہی ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ملک کے مجاہد آزادی آہستہ آہستہ بچھڑتے جارہے ہیں، لیکن تحریک آزادی کے نصب العین مسلسل موجود رہیں گے۔ ٹکنالوجی میں ہوئی ترقی کی وجہ سے نوجوانوں کو وسیع معلومات حاصل ہے اور ان میں خود اعتمادی بھی زیادہ ہے۔ ان نوجوانوں میں ابھرتے ہوئے نئے ہندوستان کی جھلک نظر آتی ہے۔
صدر جمہوریہ نے ترقیاتی اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئےکہا کہ 'سوچھ بھارت ابھیان' نے بہت ہی کم وقت میں متاثرکن کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ 'پردھان منتری اجولا یوجنا' کی حصولیابیاں فخر کرنےکے قابل ہیں، جس سے 8 کروڑ لوگ فیض یاب ہو چکے ہیں۔ 'سوبھاگیہ یوجنا' سے عوام کی زندگی میں نئی روشنی آئی ہے اور 'وزیراعظم کسان سمان ندھی' کے ذریعہ تقریباََ 14کروڑکسان ہر برس 6 ہزار روپئے کی آمدنی کے حقدار بنے ہیں۔ انہوں نے اعتماد ظاہرکیا کہ جل جیون مشن بھی سوچھ بھارت ابھیان کی طرح ایک عوامی تحریک بنےگا۔ انہوں نے ملک کے ٹیکس نظام کا ذکرکرتے ہوئےکہا کہ اشیاء اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) نافذ ہونے سے ملک کے ایک ٹیکس ایک بازار کے تصورکو عملی شکل دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ای۔نام یوجنا سے ایک ملک کےلئے ایک بازار بنانے کا عمل مضبوط ہوا ہے۔

رام ناتھ کووند نے تعلیم کے شعبہ کا ذکر کرتے ہوئےکہا کہ اس شعبہ کی کئی کامیابیاں قابل ذکر ہیں۔ ملک کا کوئی بچہ یا نوجوان تعلیم کی سہولت سے محروم نہ رہے، یہ کوشش کی جارہی ہے۔ تعلیمی نظام کو عالمی سطح کا بنانے کے لئے مسلسل کوششیں کرتے رہنا ہوگا۔ انہوں نے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی کامیابیوں کا ذکرکرتے ہوئےکہا کہ ملک کے عوام کو اس پر فخر ہے۔ اسرو کی ٹیم اپنے مشن ’گگن یان‘ کو آگے بڑھا رہی ہے۔ ملک کے شہری اس برس ہندوستانی انسانی خلائی پروگرام کے تیز رفتار سے بڑھنے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے ملک کی افواج، نیم فوجی دستوں اور داخلی سلامتی دستوں کی کھل کرتعریف کرتے ہوئےکہا کہ ملک کے اتحاد، یکجہتی اور سیکورٹی کو قائم رکھنے میں ان کی قربانی، بے مثال ہمت اور نظم و ضبط کی لازوال داستانیں موجود ہیں۔ کسان، ڈاکٹر، نرس، اساتذہ، سائنسداں، انجینئر، مزدور، کارباری، فنکار، پروفیشنلس اور ہونہار بیٹیاں ملک کا فخر ہیں۔ انہوں نےکہا کہ ملک کی ترقی کےلئے مضبوط داخلی سیکورٹی نظام کا ہونا ضروری ہے۔ اس لئے حکومت نے داخلی سلامتی کو مضبوط بنانے کے ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔ صدر جمہوریہ نے اسی برس ٹوکیو میں ہونے والے اولمپک کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے کھلاڑیوں اور ایتھلیٹوں کی نئی نسل نے حالیہ برسوں میں کئی اسپورٹس ٹورنامنٹوں میں ملک کا نام بلند کیا ہے۔ اولمپک 2020 کے اسپورٹس ٹورنامنٹس میں ہندستانی دستہ کے ساتھ ملک کے کروڑوں شہریوں کی نیک خواہشات اور حمایت کی طاقت موجود رہے گی۔