Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, January 25, 2020

اندور: سی اے اے کے فائدے بتانے پہنچے بی جے پی لیڈر کی منہ کالا کر کے چپل سے پٹائی۔

اندور۔۔مدھیہ پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع۔
=============================
سی اے اے اور این آر سی کے حوالے سے پورے ملک میں احتجاج جاری ہے اور بی جے پی کی مشکلات بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ پارٹی نے اس معاملہ پر لوگوں کو آگاہ کرنے کی مہم بھی چلا رکھی لیکن کامیابی نہیں مل رہی۔ مدھیہ پردیش کے اندور میں ایک بی جے پی لیڈر کی اس وقت چپل سے پٹائی کر دی گئی جب وہ لوگوں کو سی اے اے پر معلومات دینے کے گئے۔ 
جمعہ کے روز بی جے پی لیڈر کی منہ کالا ہونے اور چپل سے پٹائی کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔ تاہم، وائرل ویڈیو پر لیڈر کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو جعلی ہے۔ قبل ازیں، بی جے پی کے اقلیتی طبقہ سے وابستہ تقریباً 90 لیڈران پارٹی کو خیرباد بھی کہہ دیا اور ان میں اندور کے رہنما بھی شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق بی جے پی لیڈر لوگوں کو سمجھانے کے لئے کسی کے گھر میں گئے تھے، اچانک ایک نوجوان نے بوتل بھری سیاہی ان کے منہ پر انڈیل دی۔ عنایت نے جب نوجووان کو روکنا چاہا تو اس نے اپنی چپل نکال لی اور وہیں مرمت شروع کر دی۔ اس کے بعد عنایت حسین وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے۔ اسی اثنا میں کسی نے اس پورے واقعہ کی ویڈیو شوٹ کر لی اور اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق وائرل ویڈیو میں چپل سے مار کھانے والے لیڈر عنایت خان ہیں اور بی جے پی کی اقلیتی سیل سے وابستہ ہیں۔ وہ سی اے اے کی حمایت میں لگاتار ریلی نکال رہا ہے۔ نوجوان اسی سے ناراض تھا۔

ادھر، ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد عنایت حسین نے کہا کہ یہ ویڈیو جعلی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’میں اس ویڈیو میں نہیں ہوں۔ میرے نام سے جعلی ویڈیو وائرل کی جارہی ہے۔ میں اس کے بارے میں شکایت کروں گا‘‘

ویڈیو میں صاف نظر آ رہا ہے کہ عنایت حسین ایک کمرے میں بیٹھے ہیں اور کچھ لوگوں سے بات کر رہے ہیں۔ نوجوان آرام سے بوتل میں سیاہی بھر کے لاتا ہے اور اسے بی جے پی لیڈڑ کے چہرے پر انڈیل دیتا ہے۔ اس کے بعد جیسے ہی عنایت حسین صوفے سے اٹھتے ہیں نوجوان چپل نکال کر مارنا شروع کر دیتا ہے۔

واضح رہے کہ ملک بھر کے ساتھ مدھیہ پردیش میں بھی سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ اندور میں کچھ بی جے پی حامیوں نے سی اے اے کی حمایت میں بھی ریلی نکالی تھی جس میں تصادم ہو گیا تھا اور پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔