Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, January 10, 2020

پوروانچل یونیورسٹی جونپور میں دو روزہ بین الاقوامی سیمینار آن فزکس کا انعقاد

جون پور۔۔۔اتر پردیش۔(نماٸندہ)۔
=====================
ویر بہادر سنگھ پوروانچل یونیورسٹی کے پروفیسر راجندر سنگھ انسٹی ٹیوٹ آف فزکس سائنس کے آڈیٹوریم میں دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز جمعہ کے روزہوا۔ کانفرنس میں الیکٹریکل، الیکٹرانکس اور کمپیوٹر سائنس انجینئرنگ کے نئے رجحانات پرروشنی ڈالی گئی۔

افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی بی ایس این ایل کے سابق سی ایم ڈی آر کے اپادھیائے نے کہا کہ انٹرنیٹ ٹکنالوجی سے بزنس اور کارپوریٹ سیکٹر میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے۔ آج ہم ایک ایسے دور سے گزر رہے ہیں جس میں ٹیکنالوجی تیزی سے تبدیل ہورہی ہے، یہ ڈیٹا انقلاب کا دور ہے۔ آج اسمارٹ فون کا رجحان بڑھ رہا ہے اور چیزوں کے انٹرنیٹ اور مصنوعی ذہانت کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اس سے تعلیم، میڈیکل اور کاروبار کے شعبوں میں چوکسی اور ترقی کے ساتھ معیار زندگی میں بہتری آئی ہے۔ اودھیش پرتاپ سنگھ یونیورسٹی ریوا کے وائس چانسلر پروفیسر پیوش رنجن اگروال نے کہا کہ آج ٹکنالوجی نے عام آدمی کو فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے آج کے انفارمیشن انقلاب کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار ملک میں سبز و سفید انقلاب پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹکنالوجی نے مقامی کاروبار کو عالمی سطح پر ترقی دی ہے۔ آج مقامی مصنوعات آن لائن فروخت کی جارہی ہیں، اس میں مزید توسیع ہوگی۔ پی ای ایس کالج آف انجینئرنگ مانڈیا کرناٹک کے پروفیسر رادھا کرشنن راؤ نے کہا کہ الیکٹریکل، الیکٹرانکس اور کمپیوٹر سائنس انجینئرنگ کا میدان تیزی سے ترقی کر رہا ہے، پورانچل میں اس موضوع پر ہونے والی گفتگو کے دورسے بہتر نتائج حاصل ہوں گے۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر راجارام یادو نے صدارت کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی انسان کو انسان بناتی ہے، انسان سائنس بناتا ہے، سائنس انجینئر بناتا ہے، انجینئر ٹکنالوجی تیار کرتے ہیں جو معاشرتی تبدیلی کا باعث بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے نامور اداروں سے تعلیم لینے کے بعد انجینئرز ملک سے باہر کام کرنے جاتے ہیں اور انہیں ملک کے لئے بھی سوچنا چاہئے۔ کانفرنس کے چیئرمین پروفیسر بی بی تیواری نے سیمینار کے موضوع پر روشنی ڈالی۔ ڈین پروفیسر اے کے سریواستو نے انسٹی ٹیوٹ کے ترقیاتی سفر پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر سندیپ سنگھ، ڈاکٹر راج کمار سونی اور ڈاکٹر سنتوش کمار نے مہمانوں کا مختصر تعارف پیش کیا۔ اس موقع پر رجسٹرار سجیت کمار جیسوال، فنانس افسر ایم کے سنگھ، کنٹرولر امتحانات بی این سنگھ، پروفیسر ہری پرکاش، پروفیسر رنجنا پرکاش، پروفیسر ایل این ہاجرہ، کملا سنگھ، پروفیسر گوپال ہیگڑے، پروفیسر شری نیواس، پروفیسر جی سی نندی، پروفیسر جگدیش رائے، پروفیسر پی سی سریکانت، ڈاکٹر ایم ایل انیتاسمیت دیگر لوگ موجود رہے۔پروگرام کی نظامت ڈاکٹر رجنیش بھاسکر نے کیا۔