Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, January 12, 2020

مختار عباسی نقوی نے شہریت ترمیمی قانون میں ترمیمات کو مسترد کیا۔


مختارعباس نقوی نےکہا کہ بعض سیاسی جماعتیں عوام کو گمراہ کر رہی ہیں اور سیاسی فائدہ کیلئے سی اے اے 2019پر عوام میں بے چینی پیدا کررہی ہیں۔

حیدرآباد: /صداٸے وقت /ذراٸع /١٢ جنوری ٢٠٢٠۔
==============================
مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے شہریت ترمیمی قانون میں کسی بھی قسم کی ترمیم کے امکان کو مسترد کر دیا۔ حیدرآباد کے پیپلز پلازہ نیکلس روڈ میں 'ہنر ہاٹ ہفتہ' پروگرام کے افتتاح کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئےکہا 'ہم موجودہ شہریت ترمیمی قانون میں کسی بھی قسم کی ترمیم نہیں کریں گے، جس کو پارلیمنٹ میں منظوری دی گئی ہے'۔ انہوں نے عوام سےکہا کہ ہر ہندوستانی شہری بشمول مسلمانوں کے دستوری، مذہبی اور سماجی حقوق محفوظ ہیں۔
مختار عباس نقوی نےکہا کہ بعض سیاسی جماعتیں عوام کو گمراہ کررہی ہیں اور سیاسی فائدہ کیلئے سی اے اے 2019پر عوام میں بے چینی پیدا کررہی ہیں۔ مرکزی وزیر نےکہا کہ شہریت ترمیمی قانون 2019 پر ملک بھر میں عمل کیاجائےگا۔ اس ایکٹ سےکسی بھی ہندوستانی شہری بشمول مسلمانوں پرکوئی اثر نہیں پڑےگا۔اس کے ذریعہ پاکستان،بنگلہ دیش اور افغانستان کے ان اقلیتی طبقات کو شہریت دی جائےگی، جنہوں نے ستائے جانے پر دسمبر 2014 سے پہلے ان ممالک کو چھوڑ دیا۔
انہوں نےکہاکہ اگر کوئی دوسرا ملک، مسلمانوں کےلئے ہندوستانی شہریت چاہتا ہے، تو انڈین ایکٹ 1956کے ذریعہ ان کو شہریت مل سکتی ہے۔گزشتہ پانچ برسوں کے دوران تقریباً 600 مسلمانوں کو ہندوستانی شہریت دی گئی ہے۔ انہوں نےکہا کہ سیاسی جماعتیں بشمول کانگریس،ترنمول کانگریس جو شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کررہی تھیں کے اب مشترکہ پارلیمانی سلکٹ کمیٹی کے ارکان ہیں،سلکٹ کمیٹی کے اجلاس اور پارلیمنٹ میں مباحث کے دوران بھی انہوں نےاس کی مخالفت نہیں کی۔وزیرموصوف نےکہاکہ عوام میں بیداری پیداکی جائے گی اور مرکز سمیناروں وجلسوں کا اہتمام کرے گا۔