Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, January 9, 2020

جامعہ اسلامیہ مظفر پور اعظم گڑھ کے بچوں کا اخراج ،،ہٹلر کے آمرانہ حکم کی تعمیل کے مترادف ہے۔


  ✍ صابراسماعیل احیائی 09/جنوری 2020/صداٸے وقت ۔
   -------------------------------------------------  
    بچہ نافرمان ہوجائے تو باپ غصے میں آ کر اس بچے کو وراثت سے محروم کر دیتا ہے جب ہم اس فیصلے سے متعلق علماء سے رجوع کرتے ہیں تو وہ فرماتے ہیں کہ باپ کو ایسا نہیں کرنا چاہئے یعنی اولاد کو کسی صورت میں وراثت سے محروم نہیں کرنا چاہیے اسی طرح جب ہم جامعہ اسلامیہ مظفر پور کے منتظمین کا فیصلہ پڑھتے ہیں جس میں وہ طلباء کی نافرمانیاں،حکم عدولیاں اور غلطیاں شمار کرتے تھکتے نہیں ہیں وہ بھی اس حال میں جبکہ اسباب اخراج میں مبالغہ کے انبار لگے ہیں،مہمان رسول معافی نامہ پیش کررہے ہیں پھر بھی ان بچوں کو زبردستی اور بداخلاقی کےساتھ اسکول سے واپس لوٹا دیا جاتاہے،کیا جامعہ کےانتظامیہ کا یہ عمل درست ہے؟ دارالعلوم ندوتہ العلماء کے طلباء سیاہ بل کے مخالفت میں جب اپنا احتجاج درج کروا رہے تھےیوگی کے چمچے ان نونہالوں کو حکومت کی تحویل میں لےلیا جو آج بھی حراست میں ہیں،کیا ندوہ انتظامیہ نے بچوں کا اخراج کیا؟ دارالعلوم دیوبند کے مہمان رسول نے پرامن احتجاج کرکے قومی شاہراہ پر باجماعت مغرب کی نماز ادا نہیں کی؟جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ نے کالے قانون کےخلاف پروٹیسٹ نہیں کئے؟ 
یونیورسٹی کے منتظمین نے اپنے بچوں کو کیمپس سےباہرکردیا؟بلکہ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کےوائس چانسلر نے کہا ہم اسٹوڈنٹ کے ساتھ ساتھ ہیں۔
  مودی حکومت اور بی جے پی وآر ایس ایس ملک کی اکثریتی طبقہ میں ہندوتوا کا زہر پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔CAA, NRC اور NPR ہندو راشٹر کی تیاری کاحصہ ہے۔ 
وطن عزیز آج تاریخ کے انتہائی نازک ترین دورسے گزررہاہےاور ایسے ماحول میں ہندوستان کے تمام انصاف پسند اور سماجی ہمدردی رکھنے والے لوگ اور خصوصی طور پرمدارس و یونیورسٹی کے طلباء وطالبات ملک کی جمہوریت،دستور کو آئین اور عدلیہ کے تحفظ کی وقار کو بچانےکیلئے ہندوستان بھر میں پروٹیسٹ کررہے ہیں اور ملک کو تباہی و بربادی کےراستے سےبچانے کیلئے تگ و دو کررہےہیں تو وہیں جامعہ اسلامیہ مظفر پور کےہٹلرکی آمرانہ حکم کےتحت طلباء کااخراج کرکےملک کی مستقبل کےساتھ کھلواڑ کررہےہیں۔ملک کی دفاع اور اس کےمستقبل کےساتھ ظالمانہ اور آمرانہ رویہ نازی ہٹلر کی یاد دلاتا ہے،غلط نہیں ہو گا اگر یہ کہوں کہ ہٹلر کےآمرانہ حکم کی تعمیل کے مترادف ہے۔