Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, January 24, 2020

تمل ناڈو : این پی آر کے خوف سے پورے گاؤں کے لوگوں نے خالی کر لئے اپنے بینک اکاؤنٹ ، مچی اتفرا تفری.

سنٹرل بینک آف انڈیا کے ایک اشتہار نے تمل ناڈو کے ایک علاقے ( کیال پٹنم گاؤں ) میں بے چینی پیدا کردی ۔ یہ اشتہار 11 جنوری کو ایک مقامی اخبار میں شائع ہوا تھا ، جس میں اکاؤنٹ ہولڈرس سے کہا گیا تھا کہ وہ جلد سے جلد کے وائی سی کروائیں اور مطلوبہ دستاویزات میں این پی آر (نیشنل پاپولیشن رجسٹر) کو بھی شامل کیا گیا ۔
اس اشتہار کو دیکھنے کے بعد خاص کر علاقے کے مسلمانوں کی بینک کے سامنے قطار لگنی شروع ہوگئی ۔ در اصل علاقے میں یہ افواہ پھیل گئی کہ یہ اشتہار مبینہ طور پر سی اے اے (شہریت ترمیمی ایکٹ) سے متعلق ہے ۔ اس افواہ کا نتیجہ یہ ہوا کہ بینک کی اس شاخ سے 20 سے 22 جنوری تک کیال پٹنم کے لوگوں نے تقریبا 4 کروڑ روپے نکال لئے ۔
کیال پٹنم میں رہنے والے پیشہ سے ایک وکیل احمد صاحب نے بتایا کہ ہمیں سینٹرل بینک سے کوئی دشمنی نہیں ہے ، لوگوں کو خوف تھا کہ بینک کے وائی سی کے لئے این پی آر کو لازمی نہ بنا دے ، جس کی وجہ سے لوگ گھبرا گئے اور بیشتر لوگوں نے بینک میں جمع پیسے نکال لیے۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے خود بھی اپنے اکاؤنٹ میں جمع 3.50 لاکھ روپے نکال لئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی جان پہچان کے سبھی لوگوں نے بھی ایسا ہی کیا ہے ۔ مقامی لوگوں کے مطابق سی اے اے کو لے کر پہلے ہی بہت زیادہ شکوک و شبہات ہیں ، ایسی صورتحال میں بینک کے نوٹیفکیشن کو لے کر بہت سی افواہیں پھیل گئیں ۔ تاہم اس واقعہ کے بعد سینٹرل بینک حرکت میں آگیا اور اس کے عہدیداروں نے لوگوں کو گھر گھر جاکر سمجھانا شروع کردیا ۔
سینٹرل بینک کے عہدیداروں نے   بتایا کہ این پی آر ایک حساس مسئلہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ کیال پٹنم کے لوگ پریشان ہیں ۔ تاہم اب صورتحال قابو میں ہے۔ ہم نے علاقے میں ایسے پوسٹر لگائے ہیں ، جن میں این پی آر کے بارے میں معلومات دی گئی ہیں اور لوگوں سے نہ گھبرانے کی اپیل کی گئی ہے ۔ ہم نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ این پی آر صرف اختیاری ہے ، یہ لازمی نہیں ہے ۔ ہم نے اس پیغام کو آٹو اور لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ عوام تک پہنچانے کے انتظامات بھی کر رکھے ہیں ۔
علاقے میں موجود کینرا بینک کے عہدیداروں نے بھی کہا کہ این پی آر لازمی نہیں ہے۔ کینرا بینک کے سی ای او شنکر نارائن نے کہا کہ کے وائی سی کے لئے این پی آر کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ بینک کو اس کے لئے صرف آدھار یا پین کارڈ کی ضرورت ہے ۔ یہ کاغذات کسی بینک میں اکاؤنٹ ہونے یا نیا اکاؤنٹ کھولنے کے لئے کافی ہیں ۔ آر بی آئی نے اس بارے میں واضح اصول بنائے ہیں ۔