Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, January 11, 2020

اے ایم یو کے وی سی طارق منصور نے اپنی اور اہل خانہ کی جان کو بتایا خطرہ ، ایس ایس پی نے کہا : پوری سیکورٹی دیں گے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے اپنی اور اپنے کنبہ کی جان کو خطرہ بتایا ہے ۔ پروفیسر طارق منصور نے اس سلسلہ میں علی گڑھ کے ایس ایس پی اور ریاست کے اعلی افسران کو خط لکھا ہے ۔
علیگڑھ۔۔اتر پردیش /ذراٸع /11 جنوری 2020.
==============================
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی  کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے ایک خط سے افرا تفری مچ گئی ہے ۔ دراصل خط میں اے ایم یو کے وائس چانسلر نے اپنی اور اپنے کنبہ کی جان کو خطرہ بتایا ہے ۔ پروفیسر طارق منصور نے اس سلسلہ میں علی گڑھ کے ایس ایس پی اور ریاست کے اعلی افسران کو خط لکھا ہے ۔ اس خط پر علی گڑھ کے ایس ایس پی نے بتایا کہ وی سی طارق منصور کو مناسب سیکورٹی فراہم کرائی جائے گی ۔

خیال رہے کہ گزشتہ 15 دسمبر کو پولیس اور طلبہ کے درمیان جھڑپ ہوگئی تھی ، جس کے بعد یونیورسٹی میں تعطیل کا اعلان کردیا گیا تھا ۔ تقریبا ایک ماہ کے بعد 13 جنوری کو تعطیل ختم ہورہی ہے اور یونیورسٹی دوبارہ کھلنے جارہی ہے ۔ اسی کے پیش نظر وائس چانسلر نے اپنے خط میں غیر سماجی عناصر اور نکالے گئے طلبہ کے ذریعہ کیمپس کے ماحول کو خراب کئے جانے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے ۔ انہوں نے ایسے عناصر پر بروقت لگام لگانے کیلئے کہا ہے ۔

شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے ساتھ ہی جے این یو تشدد کو لے کر اے ایم یو کے طلبہ مسلسل تحریک چلا رہے ہیں ۔ وہ کبھی انسانی زنجیر بناکر تو کبھی کرکٹ میچ کھیل کر اپنی مخالفت درج کرا رہے ہیں ۔ اسی سلسلہ میں انہوں نے جمعہ کو یونیورسٹی میں ایک کرکٹ میچ کا انعقاد کیا تھا ، جس میں نہ صرف سی اے اے اور این آر سی کے نام سے کرکٹ قوانین بنائے گئے ، بلکہ کرکٹ کمنٹری کے دوران بھی سی اے اے اور این آر سی کو شامل کیا گیا ۔
اسی اثنإ یونیورسٹی سے خبر ہے کہ طلبإ واٸس چانسلر اور رجسٹرار کے استعفیٰ کے مطالبہ کو لیکر احتجاج کر رہے ہیں ۔۔طلبہ نے کلاس اور امتحانات کے باٸیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔