Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, January 21, 2020

امت شاہ کا اپوزیشن پر حملہ، کہا۔ سی اے اے کو حکومت کسی بھی صورت میں واپس نہیں لے گی.

لکھنئو کے رام کتھا پارک میں سی اے اے کی حمایت میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ سی اے اے کے حوالے سے اپوزیشن پارٹیاں ووٹ بینک کی سیاست کرتے ہوئے اس ضمن میں عوام کو گمراہ کر رہی ہیں۔

لکھنؤ۔اتر پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع۔٢١ جنوری ٢٠٢٠۔
==============================
 اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں بی جے پی کی جانب سے سی اے اے کی حمایت میں منگل کو منعقد ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے اپوزیشن کو اس قانون پر ان سے ڈبیٹ کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ شہریت (ترمیمی) قانون کو حکومت کسی بھی صورت میں واپس نہیں لے گی۔ ریاستی راجدھانی کے رام کتھا پارک میں سی اے اے کی حمایت میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ سی اے اے کے حوالے سے اپوزیشن پارٹیاں ووٹ بینک کی سیاست کرتے ہوئے اس ضمن میں عوام کو گمراہ کر رہی ہیں۔ اپوزیشن مسلم سماج کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔شہریت ترمیمی قانون محروم طبقات کو شہریت دینے کے لئے ہے کسی کی شہریت لینے کے لئے نہیں۔
شاہ کے مطابق ’’مودی جی سی اے اے لے کر آئے ،اور سی اے اے کے خلاف یہ راہل بابا اینڈ کمپنی،ممتا،اکھلیش،بہن مایاوتی،ساری کی ساری بریگیڈ سی اے اے کے خلاف ’کاو،کاو،کاو کرنے لگے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میں نے ہی پارلیمنٹ میں اس بل کو پیش کیا تھا۔ میں چیلنج دیتا ہوں کہ جو مجھ سے ڈبیٹ کرنا چاہتا ہے آکر کرے لیکن اسے کسی بھی صورت میں واپس نہیں لیا جائےگا۔
اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں خصوصا اکھلیش، ممتا،راہل،مایاوتی اور دیگر کو اس پر ڈبیٹ کے لئے چیلنج دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس قانون کے خلاف ایک مخصوص کمیونٹی کو اکسا کر ملک کو غیر مستحکم نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ’’ جب سے دنیا میں مقبول ترین ہمارے وزیر اعظم سی اے اے لے کر آئے ہیں یہ لوگ چراغ پا ہیں اور ان کو ٹارگیٹ کررہے ہیں‘‘۔
سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو کے نام کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ وہ دوسروں کو پڑھ کر اپنے بیانات دیتے ہیں۔ ان کے پاس اپنی خود کی سمجھ نہیں ہے۔ انہیں پہلے اس ضمن میں مطالعہ کرنا چاہئے اور اس کے بعد بولنا چاہئے۔ ممتا بنرجی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ایم سی لیڈر نے بنگلہ دیش سے آکر مغربی بنگال میں رہنے والے دلت ہندو پناہ گزینوں کو شہریت دینے کا معاملہ اٹھایا تھا لیکن اب وہ محض سیاسی مفادات کے پیش نظر اس کی مخالفت کررہی ہیں۔
انہوں نے دعوی کیا کہ راجستھان اسمبلی انتخابات کے وقت کانگریس نے بھی پاکستان سے آئے پناہ گزینوں کو شہریت دینے کا مطالبہ کیا تھا لیکن اب وہ اس کی مخالفت کر رہی ہے۔ مذہب کی بنیاد پر ملک کی تقسیم کے لئے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ آج جب ہم ان کی غلطی کو صحیح کرنا چاہ رہے ہیں تو وہ اس کی مخالفت کررہے ہیں۔مہاتماگاندھی،جواہر لال نہرو یہاں تک کہ اندرا گاندھی نے بھی کہا تھا کہ پاکستان کی اقلیتوں کو ہندوستان کی شہریت دی جانی چاہئے لیکن اب یہ پارٹی اس قانون کی مخالفت کررہی ہےجو کہ کافی مایوس کن ہے اور کانگریس کے دہرے معیار کو اجاگر کرتا ہے۔

پاکستان میں اقلیتوں کو ستائے جانے کا ذکر کرتے ہوئے  شاہ نے کہا کہ جو لوگ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کررہے ہیں میں ان سے سوال کرنا چاہتا ہوں کہ وہ اس وقت کہاں تھے جب پاکستان میں اقلیتوں کو ستایا گیا۔ ان کی تعداد کم ہوتی چلی گئی۔ سینکڑوں کو اغوا کرلیا گیا۔ متعدد کا زبردستی مذہب تبدیل کرایا گیا۔خواتین کی عصمت دری کی گئی۔سینکڑوں مندروں کو منہدم کردیا گیا ان کی مدد کون کرے گا۔.