Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, January 29, 2020

بھا جپا کو نفرت پھیلانے کی بیماری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اکھلیش یادو

جون پور ۔۔۔اتر پردیش۔(نماٸندہ)۔٢٩ جنوری ٢٠٢٠
==============================
سماجوادی پارٹی کے قومی صدر صوبے کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا کہ بھاجپا کو نفرت پھیلانے کی بیماری ہے۔ہندو مسلم،گائے،مندرمسجد سمیت دیگر مسائل کو لیکر ملک میں نفرت پھیلانے کی شروعات کرتے ہوئے بھاجپا اپنے منصوبے میں کامیاب ہونے کیلئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے۔دہلی کے انتخاب میں بھاجپا جس طرح کی زبان کا استعمال کر رہی ہے،ایسالگتا ہے کہ ان کے پاس کوئی مدعہ نہیں بچا ہے۔ ترقی کے نام پر بھاجپا کے پاس کوئی کام نہیں ہے۔صوبے کے وزیر اعلی تعلیم یافتہ انجینئر کی ڈیوٹی آواہ جانوروں کو ہٹانے میں لگا نا ان کی ذہنیت کو دکھاتا ہے۔
مذکورہ باتیں انھوں نے شاہ گنج ممبر اسمبلی شیلندر یادو کی رہائش گاہ پر صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہیں۔انھوں نے کہا کہ گنگا یاترا انتخابی پاکھنڈ ہے،جس کے زریعے بھاجپا عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔ملک کے وزیر اعظم پر طنز کرتے ہوے انھوں نے کہا کہ گنگا کی قسم کھاکر عوام کو دھوکہ دینے والے کوگنگا ماں نے کانپور میں جواب دے دیا تھا۔دو بار ملک کا اقتدار ہاتھ میں لیتے ہوئے بھی وزیر اعظم کے پاس کوئی ایکشن پلان نہیں بناپائے جس سے گنگا کو صاف کیا جا سکے۔ڈپٹی سی ایم کیشو موریہ کے بیان پر انھوں نے کہا کہ کیشو موریہ کی بھاجپا میں کیا حال ہے وہ کسی سے چھپی نہیں ہے۔ایک بار کرسی پر بیٹھنے پر بابا جی نے انھیں ایسا بے عزت کیا تھا کہ آج تک اپنی کرسی پر نہیں بیٹھ پائے۔ان کی وجہ سے پورا موریہ سماج کو شرمندگی اٹھانی پڑی ہے۔انھوں نے ڈپٹی سی ایم کو صلاح دیتے ہوئے کہا کہ ان کو سڑکوں کی تعمیر پر دھیان دینا چاہیے۔وزیر مملکت برائے جیل کے بیان پر انھوں نے کہا کہ بغیر تعلیم یافتہ ہوئے کوئی بھی ملک اور سماج کو صحیح سمت میں نہیں لے جا سکتا۔بھاجپا کے اندر ایسے لوگوں کی بھاری بھیڑ ہونے کی وجہ سے ہی آج صوبے اور ملک کا یہ حال ہوا ہے۔