Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, January 15, 2020

دنیا کو دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے جائزہ لینا ہوگا:::: ایس جے شنکر

وزیر خارجہ جے شنکر نے رائے سینا ڈائیلاگ میں کہا،’’دنیا بھر میں کئی عام چیلنج ہیں جن میں دہشت گردی، علحیدگی پسندی اور نقل مکانی ایک عام چیلنج ہے۔ اس لئے یہ مت سوچئے کہ یہ مسئلے ہندوستان کےلئے انوکھے ہیں۔‘

نٸی دہلی۔ /صداٸے وقت /ذراٸع /١٥ جنوری ٢٠٢٠۔
=============================
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بدھ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی  کی وجہ سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور دنیا کو اس مسئلے سے کیسے نمٹنا ہے اس کا تجزیہ کرنا ہوگا۔ جے شنکر نے رائے سینا ڈائیلاگ میں کہا،’’دنیا بھر میں کئی عام چیلنج ہیں جن میں دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور نقل مکانی ایک عام چیلنج ہے۔ اس لئے یہ مت سوچئے کہ یہ مسئلے ہندوستان کےلئے انوکھے ہیں۔‘‘
جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹانے اور کشمیر پالیسی کے دیگر پہلوؤں پر مودی حکومت کے رخ پر عالمی ردعمل کے سلسلے میں سوال پوچھے جانے پر انہوں نے کہا،’’یہ دنیا کے مختلف حصوں میں سامنا کئے جانے والے چیلنجوں کا ایک حصہ ہے اور مجھے لگتا ہے کہ جب لوگ اسے دیکھتے ہیں ،اس کا جائزہ لیتے ہیں ،تو انہیں جانبداری سے خود سے پوچھنا چاہئے کہ وہ اس کا جواب کس طرح دیں گے۔‘‘ وزیر خارجہ نے کہا،’’کئی بڑے ممالک ہیں جن کے پڑوس میں بدامنی ہے۔جیسے یوروپ نے اسے شمالی افریقہ میں دیکھا ہے۔زیادہ تر لوگوں نے اسے 9/11کے وقت دیکھا تو ان سبھی نے اس پر کیا ردعمل ظاہرکیا۔جب آپ ہندوستان جیسے ملک کو دیکھتے ہیں،جو ان عام چیلنجوں سے نمٹ رہا ہےتو اسے سنبھالنے کے اپنے پورے طریقے پر غور کرنا اہم ہے۔
غیر ملکی شہریوں کو شہریت دینے کے مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو تجزیہ کرنا ہوگا اور اس پر اختیار کئےگئے طریقے پر ردعمل ظاہر کرنا ہوگا۔ وزیر خارجہ نے کہا،’’ غیر ملکی شہریوں کو شہریت دینے پر دیگر ملکوں نے کیا راستہ اختیار کیا ہے، یہ دیکھنے کے قابل ہے ۔ان سبھی پر عالمی معیار کیاہیں۔؟ ڈاکٹر جے شنکر نے کہا،’’پچھلے چھ مہینوں میں جو کچھ ہوا ہے، وہ بہت کچھ سیاسی میدان میں ہے،لیکن سماجی-اقتصادی مسئلوں میں بھی وہی ذہنیت واضح ہے۔ بعد میں یہ صنفی امتیاز،صاف صفائی،شہرکاری وغیرہ جیسے مسئلوں پر آیا۔‘‘
ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ یہ سچ ہےکہ جب وہ غیر ملک میں ہوتے ہیں تو ان سے ایسے سوال پوچھے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا،’’اس دنیا میں کوئی بھی ایسا ملک نہیں ہے ،جہاں کوئی مسئلہ نہ ہو۔‘‘ انہوں نے کہا،’’ لوگ رائے رکھنےکے حق دار ہیں،لیکن دوسرے لوگ بھی اپنی رائے رکھنے کے اتنے ہی حق دار ہیں- اس لئے میرا خیال ہے کہ زندگی دوطرفہ سڑک کے جیسے ہونی چاہئے۔‘‘ اس کے ساتھ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریقوں کے درمیان حل نکالنے کا راستہ ڈھونڈا جانا چاہئے۔ ڈاکٹر جے شنکر نے کہا،’’یقینی طورپر یہ میرا سیاسی نظریہ ،حکومت اور میری پارٹی کا بھی سیاسی نظریہ ہے۔‘‘