Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, January 11, 2020

کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں سونیا گاندھی نے سی اے اے کو بتایا تقسیم کرنے والا ، تحریک کو دی حمایت۔

سونیا گاندھی نے سی اے اے کے منظور ہونے کے عمل کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ یہ پارٹی کے لیے بڑا موضوع ہونا چاہئے ۔ اس کے خلاف لوگ سردی میں سڑکوں پر اترے ہیں اور پولیس کی زیادتی بھی برداشت کررہے ہیں ۔
نٸی دہلی /صداٸے وقت / ذراٸع /نماٸندہ/١١ جنوری ٢٠٢٠۔
==============================
کانگریس صدر سونیا گاندھی نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) اورشہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی ) کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہونے کی اپیل کرتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ ان کے خلاف مظاہروں سے متعلق واقعات کی جانچ کرنے اور متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے ایک وسیع اعلی اختیاراتی کمیشن تشکیل دیا جانا چاہئے ۔ سونیا گاندھی نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کا اترپردیش حکومت اور دہلی کے لیفٹینٹ گورنر پر کوئی بھروسہ نہیں ہے ، اس لیے پارٹی یہ مطالبہ کرتی ہے کہ سی اے اے اور این آرسی کے خلاف مظاہروں سے متعلق واقعات کی جانچ کرنے اور متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے ایک وسیع اعلی اخیتار یافتہ کمیشن تشکیل دیا جانا چاہئے ۔
اس میٹنگ میں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ ، راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد ، سینئر لیڈر پرینکا گاندھی ، کے سی وینوگوپال ، اے کے انٹونی ، ملکا ارجن کھڑگے ، ہریش راوت ، پی چدمبرم ، امبیکا سونی ، موتی لال ووہرا ، پی ایل پنیا ، آنند شرما ، ترون گوگوئی اور احمد پٹیل اور دیگر رہنماؤں نے حصہ لیا ۔
انھوں نے سی اے اے کے منظور ہونے کے عمل کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ یہ پارٹی کے لیے بڑا موضوع ہونا چاہئے ۔ اس کے خلاف لوگ  سردی میں سڑکوں پر اترے ہیں اور پولیس کی زیادتی بھی برداشت کررہے ہیں ۔ ان کے احتجاج سے وزیراعظم نریندرمودی اور وزیرداخلہ امت شاہ پریشان ہیں اور روزانہ اکسانے والی بیان بازی کررہے ہیں ۔انھوں نے کہاکہ یہ سال جدوجہد، اقتصادی بحران ، جرم اور تلخ رشتوں کے ساتھ شروع ہوا ہے ۔
کانگریس مانتی ہے کہ جمہوریت میں شہریوں کو حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے کا حق ہے اور لوگوں کی تشویش اور سروکاروں کا حل تلاش کرنا حکومت کا فرض ہے ۔ کمیٹی حکومت کے رویہ پر تشویش ظاہر کرتی ہے اور مخالفت کو دبانے کیلئے طاقت کے استعمال کی مذمت کرتی ہے ۔
قرارداد میں معیشت کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت کو معیشت کو رفتار دینے کیلئے جامع منصوبہ بنانا چاہئے ، جس سے سرمایہ کاروں میں اعتماد پیدا ہو اور نوجوانوں کو روزگار مل سکے ۔ جموں کشمیر میں حالات معمول پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کمیٹی نے کہا کہ ریاست میں پابندیاں ہٹا لینی چاہئیں اور لوگوں کو بنیادی حق دینا چاہئے ۔ حکومت کو قومی مسائل پر اتفاق رائے قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہئے اور ٹکراؤ اور کسی چیز کو مسلط کرنے سے گریز کرنا چاہئے ۔