Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, January 27, 2020

مغربی بنگال اسمبلی میں بھی ‘سی اے اے’ کے خلاف قرارداد پاس۔

کولکاتا, ۔۔مغربی بنگال /صداٸے وقت /27 جنوری 2020 /ذراٸع۔
=============================
: کیرالہ, پنجاب اور راجستھان کے بعد مغربی بنگال اب ملک کی چوتھی ایسی ریاست بن گئی ہے جہاں پر متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرادداد پاس کی گئی ہے وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی جانب سے حسب اعلان آج دوپہر 2 بجے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ریزولیوشن پارتھو چٹرجی نے پیش کیا جسے بی جے پی کے ممبران کو چھوڑ کر سبھی ممبران اسمبلی نے اکثریت کے ساتھ پاس کردیا- ۔ اسمبلی میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’یہ مخالفت صرف اقلیتوں کی ہی نہیں ہے بلکہ سبھی کی طرف سے ہے۔ اس قانون کی مخالفت کرنے کے لیے میں اپنے ہندو بھائیوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ بنگال میں ہم سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کی اجازت نہیں دیں گےا۔ ہم امن سے اس کے خلاف لڑائی لڑیں گے۔‘‘ 
بی جے پی کے اراکین اسمبلی نے اس ایکٹ کی حمایت میں نعرے بازی کی مگر ترنمول ممبران اسمبلی نے انہیں انہی کی زبان میں جواب دیا اور اسمبلی میں ہی بی جے پی کے ممبران کا دستاویز مانگا- واضح رہے کہ رواں ماہ کی 9 تاریخ کو بایاں محاذ اور کانگریس کے اراکین اسمبلی نے اسپیکر بیمان بنرجی سے کہا تھا کہ سی اے اے کیخلاف مغربی بنگال اسمبلی میں ایک ریزولیوشن پاس کرانا چاہئے لیکن ممتا بنرجی یہ کہہ کہ اس تجویز کو خارج کردیا تھا کہ گزشتہ سال 6 نومبر کو ہی ان کی حکومت کی جانب سے سی اے بی اور این آرسی کے خلاف قرارداد پاس کی جاچکی ہے اس لئے مزید اس پر کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن بعد میں جس طرح یکے بعد دیگرے کیرالہ, پنجاب اور راجستھان کی غیر بی جے پی حکومتوں نے اس بل کے خلاف قرارداد پاس کرایا جس کے بعد ممتا بنرجی کو بھی مجبوراً اپنے اسٹینڈ سے پیچھے ہٹنا پڑا اور آج اس ایکٹ کے خلاف آج یہ سخت اقدام لینا پڑا –