Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, January 7, 2020

نربھیا معاملہ۔۔چاروں مجرموں کو ہوگی ٢٢ جنوری کو پھانسی۔۔ڈیتھ وارنٹ جاری۔


سال 2012 میں ہوئےنربھیا اجتماعی آبروریزی معاملے میں 4 قصور واروں کےلئے پھانسی کی سزا کا اعلان ہوگیا ہے۔ 22 جنوری کی صبح 7 بجے انہیں پھانسی دی جائے گی۔

نئی دہلی:/صداٸے وقت /ذراٸع / 7 جنوری 2020.
=============================
 دہلی میں سال 2012 میں ہوئےنربھیا اجتماعی آبروریزی معاملےمیں 4 قصور واروں کےلئےپھانسی کی سزا کا اعلان ہوگیا ہے۔ 22 جنوری کونربھیا کوانصاف ملےگا۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں مجرمین کوجلد ازجلد پھانسی دینےکےلئےنربھیا کی ماں کی عرضی پرسماعت پوری ہوگئی ۔ اس کےبعد ڈیتھ وارنٹ پرفیصلہ سنانےسے پہلے ججوں نے چاروں قصورواروں سے ویڈیوکانفرنسنگ کےذریعہ بات کی۔ ججوں نےفیصلہ سناتے ہوئے پھانسی کی سزا کےلئے22 جنوری کی تاریخ مقررکی ہے۔ وہیں قصورواروں کے وکیل نےکہا کہ وہ سپریم کورٹ میں کیوریٹیوپٹیشن داخل کریں گے۔ دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نےاس فیصلےکا استقبال کیا ہے۔ انہوں نےکہا 'ستیہ میوجیتے'۔
سماعت کےدوران مجرم اکشے نے کہا کہ اسے کچھ کہنا ہے۔ عدالت کی اجازت کے بعد اکشے نےکہا کہ ہمارے بارے میں غلط خبریں دی جارہی ہیں۔ مجرم اکشے نے جیل انتظامیہ پرمیڈیا میں خبریں لیک کرنےکا الزام لگایا۔ جج نے باری باری مجرمین سے بات کی۔ جج نے مجرمین سےان کے وکیل کے بارے میں بھی پوچھا۔ سماعت کے دوران معاملے سے منسلک لوگوں کوہی عدالت میں رہنے کی اجازت دی گئی ہے۔ کورٹ روم سے میڈیا کو باہرکردیا گیا تھا۔
اس سےقبل معاملے کی سماعت کے دوران نربھیا اورمجرم مکیش کی ماں روپڑیں۔ مکیش کی ماں نےکہا کہ وہ بھی ایک ماں ہیں، اس لئے تشویش کا بھی خیال رکھنا چاہئے۔ اس کے بعد جج نے دونوں سے خاموش رہنے کی اپیل کی۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں مجرمین کے وکیل نے دلیل دی کہ وہ اپنےموکل سے نہیں مل پائے ہیں۔ وکیل نےدعویٰ کیا کہ ان کے موکل کوجیل میں ٹارچرکیا گیا ہے۔ بچاؤ فریق کے وکیل نےکیوریٹیوپٹیشن دائرکرنےکےلئےعدالت سے مہلت دینےکا بھی مطالبہ کیا۔
دسمبر 2012 کی رات کا ہے۔ چلتی بس میں ایک 23 سال کی پیرا میڈیکل طالبہ کے ساتھ 6 لوگوں نے اجتماعی آبروریزی کی۔ پھر سبھی نے مل کراس کے ساتھ حیوانیت کی حد پارکی۔ بعد میں پیرا میڈیکل طالبہ کومرنےکےلئےسڑک پرپھینک دیا۔ علاج کے دوران کچھ دنوں بعد اس کی موت ہوگئی تھی.
نچلی عدالت نے 13 ستمبر، 2013 کو چاروں قصورواروں اکشے ٹھاکر، ونے شرما، پون گپتا اورمکیش کوپھانسی کی سزا سنائی تھی۔ چاروں کی سزا کنفرم کرنے کے لئے معاملے کوہائی کورٹ کوریفرکیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے 13 مارچ 2014 کوچاروں قصورواروں کی اپیل بھی خارج کردی تھی۔ اس کے بعد سپریم کورٹ میں اپیل کی گئی تھی اوروہاں بھی قصورواروں کی اپیل خارج ہوگئی تھی