Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, January 2, 2020

سی اے اے اور این آرسی کے خلاف کوچین میں لاکھوں کا احتجاج.

 شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف ملک کی مختلف ریاستوں اور علاقوں میں عوام کے احتجاجی مظاہرے اور جلسے جاری ہیں -
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /٢ جنوری ٢٠٢٠۔
=============================
کوچین سے ملی خبروں کے مطابق ریاست کیرالا کے شہر کوچین میں لاکھوں لوگوں نے ایک ریلی میں شرکت کرکے شہریت ترمیمی ایکٹ ، قومی شہری رجسٹر اور قومی آبادی رجسٹر کی پرزورالفاظ میں مخالفت کی اور اس بات کا اعلان کیا کہ وہ آئین کی روح سے کسی کو بھی کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے -
کوچین میں مختلف ملی اور مذہبی تنظیموں کے متحدہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیرالا مسلم لیگ کے صدر سید حیدر علی شہاب نے کہا کہ ہندوستان کسی ایک کا نہیں بلکہ جو یہاں پیدا ہوا ہے اس ملک میں اس کی موت اور زندگی کے لئے بنیادی حقوق ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ غیر آئینی قانون کی آڑ میں کسی کے ساتھ ناانصافی کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔
کیرلامسلم  لیگ کے صدر نے کہا کہ ہندوستانی سے ہندوستانی ہونے کا ثبوت مانگنا اس کی توہین ہے -
لاکھوں کے جم غفیر کو خطاب کرتے ہوئے ہندوستان کے مفتی اعلی شیخ ابوبکر احمد نے بھی کہا ہم پرامن طور پر قانون کے دائرے میں رہ کر جمہوری طریقے سے اس ایکٹ کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ آئین کی بنیادی روح سے کھلواڑکو قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ آج لوگوں سے ان کا امن وسکون چھین لیا گیا اسی لئے پورا ملک سڑکوں پر اترا ہے  ۔مفتی اعلی شیخ ابو بکر احمد نے کہا کہ یہ ملک کسی پارٹی دھرم ، مذہب یا ذات کا نہیں بلکہ یہاں بسنے والے ہر شہری ہندو، مسلم، سکھ ، عیسائی سب کا ہے اس موقع پر مظاہرین اپنے ہاتھوں میں مہاتما گاندھی ، بھیم راؤ امبیڈکر، مولانا ابوالکلام آزاد کی تصویریں اور ہندوستان کا قومی پرچم اٹھائے ہوئےتھے۔ ادھر قومی دارالحکومت دہلی کے مختلف علاقوں منجملہ کالندی کنج، متھرا روڈ ، شاہین باغ اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہرعوام اور طلبا کے مظاہرے جاری ہیں -

اس کے علاوہ شمال مشرقی ریاستوں خاص طور پر آسام میں سی اےاے کے خلاف طلبا اور عوام کے احتجاجی مظاہرے رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں - مظاہروں میں شریک لوگ مسلسل یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ سی اے اے واپس لیا جائے کیونکہ یہ ملک کے آئین پر حملہ ہے - مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کرلئے جاتے اس وقت تک یہ احتجاجی مظاہرے جاری رہیں گے -

دوسری جانب ریاست کرناٹک میں اپنے ایک خطاب میں ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے سی اے اے کی مخالفت میں مظاہرے کرنے پر اپوزیشن جماعتوں پر شدید حملہ کیا انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں در حقیقت پارلیمنٹ کے خلاف مظاہرے کررہی ہیں - اس درمیان وزیراعظم کے اس بیان کے جواب میں کانگریس نے  بھی جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی جی یہ تحریک اور مظاہرے پارلیمنٹ کے خلاف نہیں بلکہ ملک کو بانٹنے والے آپ کے اقدامات کے خلاف ہیں اور ہم آپ کو ملک توڑنے نہیں دیں گے -