Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, February 1, 2020

بجٹ 2020: اقلیتی طبقے کےبجٹ میں اضافہ، مودی حکومت کی جانب سے اعتماد جیتنےکی کوشش۔

وزرارت اقلیتی امور کے بجٹ میں 329 کروڑ روپئے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ مدرسہ ٹیچرس اسکیم میں 100 کروڑ بڑھا کر 220 کروڑکر دیا گیا ہے۔
دہلی: صداٸے وقت /ذراٸع /١فروری ٢٠٢٠۔
============================
معیشت کی خراب صورتحال اور گرتی جی ڈی پی  اور مالی خسارہ کے درمیان وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے اپنا دوسرا اور مودی حکومت 2.0 کا پہلا مکمل بجٹ پیش کردیا ہے۔ بجٹ میں عام آدمی کو تھوڑی سی راحت اس بات سے ضرور ملی ہےکہ نوکری پیشہ لوگوں کےلئے نیا ٹیکس سلیب بنایا گیا ہے۔ 2.5 سے 5 لاکھ تک کی آمدنی پر 5 فیصد ٹیکس، 5 سے 7.5 لاکھ تک کی آمدنی پر 10 فیصد ٹیکس، 7.5 سے10 لاکھ تک کی آمدنی پر 15 فیصد ٹیکس، 10 سے 12.5 لاکھ تک کی آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس،12.5 سے15 لاکھ تک کی آمدنی پر 25 فیصد ٹیکس، 15 لاکھ سے زائد کی آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ میں پہلی باراقلیتی طبقےکا ذکرکیا تو ساتھ ہی ساتھ خراب ہوتے معاشی حالات میں وزارت اقلیتی امور کے بجٹ میں 329 کروڑ روپئےکا پیکیج دیا ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے جولائی میں پیش کئےگئےگزشتہ سال کے بجٹ میں وزارت کے بجٹ میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا اور اس سے پہلے بھی عبوری بجٹ میں وزارت کا بجٹ 4700 کروڑ ہی رکھا گیا تھا۔ اب وزارت اقلیتی امورکابجٹ 50029 کروڑروپئےکیا گیا ہے، ۔