دہلی: صداٸے وقت /ذراٸع /١فروری ٢٠٢٠۔
============================
معیشت کی خراب صورتحال اور گرتی جی ڈی پی اور مالی خسارہ کے درمیان وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے اپنا دوسرا اور مودی حکومت 2.0 کا پہلا مکمل بجٹ پیش کردیا ہے۔ بجٹ میں عام آدمی کو تھوڑی سی راحت اس بات سے ضرور ملی ہےکہ نوکری پیشہ لوگوں کےلئے نیا ٹیکس سلیب بنایا گیا ہے۔ 2.5 سے 5 لاکھ تک کی آمدنی پر 5 فیصد ٹیکس، 5 سے 7.5 لاکھ تک کی آمدنی پر 10 فیصد ٹیکس، 7.5 سے10 لاکھ تک کی آمدنی پر 15 فیصد ٹیکس، 10 سے 12.5 لاکھ تک کی آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس،12.5 سے15 لاکھ تک کی آمدنی پر 25 فیصد ٹیکس، 15 لاکھ سے زائد کی آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ میں پہلی باراقلیتی طبقےکا ذکرکیا تو ساتھ ہی ساتھ خراب ہوتے معاشی حالات میں وزارت اقلیتی امور کے بجٹ میں 329 کروڑ روپئےکا پیکیج دیا ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے جولائی میں پیش کئےگئےگزشتہ سال کے بجٹ میں وزارت کے بجٹ میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا اور اس سے پہلے بھی عبوری بجٹ میں وزارت کا بجٹ 4700 کروڑ ہی رکھا گیا تھا۔ اب وزارت اقلیتی امورکابجٹ 50029 کروڑروپئےکیا گیا ہے، ۔