Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, February 9, 2020

تھائی لینڈ میں فوجی کی فائرنگ سے 26 افراد ہلاک

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع / مورخہ ٩ فروری ٢٠٢٠۔
==============================
تھائی لینڈ کے شمال مشرق میں ایک قصبے نکون راچا سمیا میں ایک شاپنگ مال میں ہفتے کے روز ایک فوجی اہلکار نے فائرنگ کر کے لوگوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ فائرنگ سے 26 افراد ہلاک جب کہ 57 زخمی ہوئے۔
پولیس نے بتایا کہ اس نے صورت حال پر قابو پا کر شاپنگ مال کو محٖفوظ کر دیا ہے۔
تھالی لینڈ کے صحت کے وزیر انوتن چرنویراکل نے میڈیا کو بتایا کہ مال کے اندر اب کوئی لاش باقی نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں فی الحال یہ معلوم نہیں ہے آیا کہیں اور بھی کوئی لاش یا زخمی موجود ہیں یا نہیں۔ اس وقت ہم یہ بھی نہیں بتا سکتے۔
تھائی وزیر صحت نے بتایا کہ ایک ڈاکٹر کو اس وقت گولی مار دی گئی جب وہ ایک زخمی کا علاج کر رہا تھا۔پولیس نے حملہ آور کے متعلق بتایا ہے کہ وہ ایک فوجی تھا جو بظاہر زمین کے ایک جھگڑے کی وجہ سے اشتعال میں آ گیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے 'بی بی سی' کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں نے بعد ازاں اس اہلکار کو بھی ہلاک کر دیا تھا۔ جس کی عمر 32 سال بتائی گئی تاہم اس کے حوالے سے مزید کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
تھائی راتھ ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے سیکیورٹی کیمرے کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فوجی کے پاس ایک رائفل موجود تھی۔ ٹیلی وژن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ فائرنگ کا آغاز مقامی وقت کے مطابق سہ پہر ساڑھے تین بجے ہوا۔ نصف شب کے قریب پولیس نے اعلان کیا کہ اس نے نکون راچاسمیا شہر کے شاپنگ مال کو مکمل طور پر محفوظ بنا دیا ہے۔پولیس کی جانب سے جاری کی جانے والی تصویروں میں دکھایا گیا ہے کہ پولیس اہل کار لوگوں کو اپنی حفاظت میں شاپنگ مال سے باہر نکال رہے ہیں۔ تاہم، پولیس نے حملہ آور کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا۔
پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ یہ واقعہ اس طرح شروع ہوا کہ مسلح فوجی نے بظاہر زمین کے تنازع پر ایک دوسرے سپاہی اور ایک عورت کو گولی مار کر ہلاک اور ایک تیسرے شخص کو زخمی کر دیا۔فوجی اہلکار نے سب سے پہلے اپنے کمانڈنگ افسر کو قتل کیا تھا۔
شہر اور مضافاتی علاقے کے چند پولیس اہل کاروں نے اپنی شناخت پوشیدہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ فوجی نے اپنے مرکز سے بندوق اٹھانے کے بعد کوراٹ مال ٹرمینل 21 کی طرف گاڑی چلانا شروع کر دی اور وہ راستے میں لوگوں کو گولیاں مارتا رہا۔
کئی لوگوں نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ آور ایک فوجی گاڑی میں سوار تھا۔وزارت دفاع کے ترجمان لیفٹننٹ جنرل کانگ چیپ تانتراوانچ نے حملہ آور کی شناخت سارجنٹ جاکرم ناتھ تھوما کے طور پر کی ہے۔
مشتبہ حملہ آور فوجی فائرنگ کے دوران فیس بک پر اپنا صفحہ اپ ڈیٹ کرتا رہا۔ ایک جگہ اُس نے لکھا تھا کہ اب کوئی بھی موت سے نہیں بچ سکتا ۔اس کے بعد لکھا کہ کیا میں ہار مان لوں۔ اس نے فیس بک پر اپنی آخری پوسٹ میں لکھا کہ میں نے فائرنگ بند کر دی ہے۔فیس بک پر اس کی پروفائل پکچر میں اس نے فوجی اسٹائل کی وردی کے ساتھ ماسک پہن رکھا ہے اور اس کے پاس ایک پستول ہے جب کہ پس منظر میں ہینڈ گن اور گولیاں دکھائی دے رہی ہیں۔سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی حملہ آور کی تصویر میں وہ سبز رنگ کا فوجی ہیلمٹ پہنے ہوئے ہے، جب کہ پس منظر میں ایک جلتا ہوا گولہ اور دھواں نظر آ رہا ہے۔فائرنگ شروع ہونے کے کچھ دیر بعد اس کے فیس بک کا صفحہ بند ہو گیا ہے۔