Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, February 16, 2020

بلا امتیاز دہلی کی چو طرفہ ترقی کے لئے پابند عہد: کیجریوال حلف برداری کے بعد کیجریوال نے کہا کہ اب انتخاب ختم ہو چکا ہے اور اب دہلی کے 2 کروڑ لوگ میرا خاندان ہے۔ نیز میں ہر مذہب، ہر طبقہ اور ہر امیر و غریب کے لئے کام کروں گا۔

دہلی حکومت کے لئے تعاون کرنے والے 50 نمائندگان کو خصوصی طور پر دعوت دی گئی ہے، اس کے علاوہ کیجریوال کا حلیہ اختیار کرنے والے 5 سالہ ’چھوٹو مفلر مین‘ اویان تومر کو بھی مدعو کیا گیا ہے.

نئی دہلی: صداٸے وقت /ذراٸع 16 فروری 2020.
=============================
دہلی کے مسلسل تیسری بار اتوار کے روز وزیر اعلی بنے اروند کیجریوال نے دارالحکومت کے مجموعی ترقی کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی سے اس کام کے لئے’آشیرواد‘ کی خواہش ظاہر کی ہے۔
دہلی کے لیفٹننٹ گورنر انل بیجل نے کیجریوال کو تاریخی رام لیلا میدان میں وزیر اعلی کے عہدے کا حلف دلایا۔ حلف لینے وزیراعلی اروند کیجریوال بعد وہاں موجود معزز شخصیات اور عام آدمی پارٹی کے ہزاروں حامیوں کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلا امتیاز دہلی کی چو طرفہ ترقی کے لئے پابند عہد ہیں اور انہیں اسے کامیاب بنانے کے لیےوزیراعظم مودی کے ’آشیرواد‘ کی ضرورت ہے۔
حلف برداری کے بعد رام لیلا میدان سے اروند کیجریوال کا خطاب
حلف برداری کے بعد دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال رام لیلا میدان میں موجود ہزاروں کے مجمع سے خطاب کر رہے ہیں۔ خطاب کا آغاز انہوں نے دہلی کے باشندگان کا شکریہ ادا کر کے کیا۔ انہوں نے کہا، ’’انتخابات کے دوان کسی نے بی جے پی کو ووٹ دیا، کسی نے کانگریس کو ووٹ دیا اور کسی نے کسی دوسری پارٹی کو ووٹ دیا لیکن اب میں سبھی کا وزیر اعلیٰ ہوں اور کسی کے ساتھ تفریق نہوں کروں گا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اب انتخاب ختم ہو چکا ہے اور اب دہلی کے 2 کروڑ لوگ میرا خاندان ہے۔ نیز میں ہر مذہب، ہر طبقہ اور ہر امیر و غریب کے لئے کام کروں گا۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ کے طور پر کیجریوال کی تیسری بار حلف برداری
دہلی کی ساتویں اسمبلی کے انتخابات میں عام آدمی پارٹی (عآپ) کی فتح کے ہیرو رہے پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے اتوار کو مسلسل تیسری بار وزیر اعلی کے عہدہ کا حلف لیا۔
تاریخی رام لیلا میدان میں پارٹی کے ہزاروں حامیوں اور بڑی تعداد میں معزز شخصیات کی موجودگی کے درمیان نائب گورنر انل بیجل کیجریوال کو عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔ کیجریوال کے بعد نائب وزیر اعلی منیش سسودیا، ستیندر جین، گوپال رائے، کیلاش گہلوت، عمران حسین اور راجندر پال گوتم کو بیجل نے وزارت کے عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔ گوپال رائے نے شہیدوں کے نام سے حلف لیا جبکہ عمران حسین نے اللہ کے نام پر حلف اٹھایا.
کیجریوال نے تیسری بار وزیر اعلی کے عہدہ لینے کے بعد سابق وزیر اعلی آنجہانی شیلا دکشت کے ریکارڈ کی برابری کی۔ آنجہانی دکشت 1998 سے 2013 تک مسلسل تین بار 15 سال تک وزیر اعلی کے عہدہ پر رہیں۔
کیجریوال 2013 میں پہلی بار وزیر اعلی بنے تھے۔ انہوں نے کانگریس کی مدد سے حکومت بنائی تھی لیکن لوک پال کے معاملہ پر اختلافات ہونے کے بعد 49 دنوں میں ہی استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد 2015 میں اسمبلی کے انتخابات میں 70 میں سے 67 نشستیں جیت کر ریکارڈ بنایا۔ اس کے بعد ایک بار پھر 70 میں سے 62 نشستیں جیت کر دہلی کے اقتدار پر قابض ہوئے ہیں۔