Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, February 6, 2020

ممبئی شاہین باغ احتجاج : ختم کروانے کیلئے مسلم سیاسی لیڈران کی اپیل بے اثر ، خواتین کا احتجاج جاری۔

مورلینڈ ایکشن کمیٹی کی احتجاج کو ختم کرنے کی اپیل کو احتجاجی خواتین نے مسترد کرتے ہوئے احتجاج کو جاری رکھنے اعلان کیا ۔
ممبٸی۔۔مہاراشٹر / صداٸے وقت / ذراٸع /٦ فروری ٢٠٢٠۔
=============================
ممبئی کے ناگپاڑہ علاقے میں واقع مورلینڈ روڈ پرشہریت ترمیمی قانون اوراین آر سی کےخلاف احتجاج کوآج بارہ روز مکمل ہوگئے ۔ مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ سے ملاقات کرنے اور احتجاج کو واپس لینے والے مسلم سیاسی قائدین کے گروہ نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممبئی شاہین باغ احتجاج کو ختم کرنے کی حمایت کی ۔ مورلینڈ ایکشن کمیٹی کے رکن نسیم صدیقی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے نے ریاست میں این آر سی کو نافذ کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ تین روزقبل مہاراشٹر کے وزیر داخلہ نے بھی تحریری یقین دہانی کرواتے ہوئے ریاست مہاراشٹر کے کسی شہری کی شہریت کو خطرے میں نہ ڈالنے کی یقین دہانی کروائی ہے ۔ ایسے میں احتجاج کا جاری رکھنا کوئی منعیٰ نہیں رکھتا ۔ نسیم صدیقی نے شاہین باغ کی طرز پر ملک بھر میں جاری احتجاج کو بی جے پی کیلئے سود مند قراردیا۔
مورلینڈ ایکشن کمیٹی کی احتجاج کو ختم کرنے کی اپیل کو احتجاجی خواتین نے مسترد کرتے ہوئے احتجاج کو جاری رکھنے اعلان کیا ۔ 
احتجاج میں شامل ایک خاتون نے کہا کہ احتجاج مرکزی حکومت کے این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہے۔ دوسری خاتون نے کہاکہ ملک پانچ  ریاستی اسمبلیوں کی طرز پر حکومت مہاراشٹر کو بھی قرارداد منظور کرنا چاہئے ۔
سماجی کارکن فیروز میٹھی بور والا نے نیوز18 اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس کمیٹی نے وزیر داخلہ سے ملاقات کرکے احتجاج کو ختم کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی ، اس میں سیاسی خواتین کی برائے نام نمائندگی تھی ۔ خواتین نے خود احتجاج ختم کرنے کے فیصلے کو نامنظور کیا ہے۔
واضح رہے کہ ممبئی پولیس کے افسران بھی احتجاج کو ختم کروانے کی مکمل کوشش کررہے ہیں ۔ سینئر پولیس افسر شالینی شرما نے بتایا کہ ممبئی میں شاہین باغ میں کسی بھی قسم کے حادثے کو ٹالنے کیلئے احتجاج کو ختم کروانے کی کوشیش ہورہی ہے ۔ ایک پولیس افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ پولیس احتجاجیوں کو مورلینڈ روڈ سے اٹھانے کے در پر تھی لیکن بارہویں روز بھی خواتین کے جوش وخروش کو دیکھ پولیس افسران نے ارادہ بدل لیا۔
احتجاج میں گاندھی جی کے پرپوتے تشار گاندھی نے شرکت کرتے ہوئے احتجاجیوں کو ہمت بخشی ۔ تشار گاندھی نے نیوز18 سے کہا کہ آزادی کی لڑائی کا وقفہ سو سال پر محیط تھا ایسے میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو ختم کروانے کیلئے مودی حکومت سے طویل لڑائی لڑنے میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہئے ۔ تشار گاندھی نے مہاراشٹر حکومت سے دیگر ریاستی حکومت کی طرز پر ریاستی اسمبلی میں قرارداد پاس کرنے کا مطالبہ دوہرایا ۔ ممبئی شاہین باغ میں عمر خالد اور دیگر سماجی کارکنان کی شرکت کا سلسلہ جاری ہے ۔ معروف فلم رائٹر اور ڈائریکٹر سعید مرزا نے احتجاج میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ وہ احتجاجیوں کے حوصلے کو بلند کرنے کیلئے شاہین باغ آئے ہیں ۔ حکومت کو ان احتجاجیوں کی صدائے احتجاج کم از کم انسانیت کی بنیاد پر سننی چاہئے۔