Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, February 23, 2020

علی گڑھ میں سی اے اے کے خلاف مظاہرین اور پولیس میں جھڑپ!

لکھنؤ۔۔اتر پردیش۔/صداٸے وقت /ذراٸع /23فروری2020).
=============================
 اتر پردیش کے علی گڑھ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین اور پولیس کے مابین جھڑپ ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق ، کچھ مظاہرین کے مبینہ طور پر پتھراؤ کرنے کے بعد جھڑپیں ہوئیں ، جس کی وجہ سے پولیس ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولے بھی چھوڑے۔پولس کے مطابق ہجوم نے پولیس کی ایک گاڑی کی توڑ پھوڑ کی ہے اور کچھ پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
آپ کو بتادیں کہ یہ تصادم اس وقت ہوا جب کچھ مظاہرین نے مبینہ طور پر پتھر پھینکنا شروع کیا۔ اس کے بعد ، پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کا استعمال کیا اور آنسو گیس کے گولے چھوڑ دیئے۔ ہجوم نے پولیس کی ایک گاڑی میں توڑ پھوڑ کی ہے اور کچھ پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔ صورتحال کو قابو میں کرنے کے لئے اتر پردیش پولیس کی ایک ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) کو تعینات کیا گیا ہے۔ یہ تشدد علی گڑھ کے اعلی کوتوالی علاقے کے ارد گرد دو کلومیٹر کے علاقے میں ہوا
آپ کو بتادیں کہ پولیس نے خیموں کی تنصیب کی اجازت نہ دینے کے بعد شہر کے دہلی گیٹ کے علاقے میں جھڑپ ہوئی۔ جمعہ کے روز ، علی گڑھ میں بارش کے بعد بدلتے موسم کے پیش نظر ، مظاہرین نے یہاں خیمے لگانے کی اجازت طلب کی تھی۔ اس علاقے میں تقریبا ایک ماہ سے متنازعہ شہریت کے قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے۔واقعے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی گڑھ کے ضلع مجسٹریٹ چندر بھوشن سنگھ نے کہا کہ صورتحال قابو میں ہے اور ہجوم کو منتشر کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تشدد اس وقت شروع ہوا جب ایک مقامی پولیس افسر کی گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا۔
دیگر خبروں کے مطابق محلہ اوپر کوٹ میں پولیس نے بہت زیادتی کی ہے۔پولیس نے لاٹھی چارج و آنسو گیس کے گولے داغے اور کچھ دکانوں میں خود سے آگ لگاٸی اور اس کا الزام احتجاجٕیوں پر لگا دیا گیا۔
پرامن مظاہرہ کر رہی خواتین پر یو پی پولیس نے حسب روایت زیادتی کی اور الزام احتجاجیوں پر لگایا گیا ۔۔۔۔۔ابھی پوری تفصیلات کا انتظار ہے۔