Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, February 16, 2020

پٹنہ میں ایسوسی ایشن آف یونانی فزیشین کا پروگرام، یونانی طریقہ علاج کو فروغ دینے سمیت سبھی شہروں میں یونانی اسپتال قائم کرنے پر زور۔

پروگرام میں جہاں طب یونانی کی اہمیت اور افادیت پر روشنی ڈالی گئی وہیں طب یونانی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا۔
پٹنہ:بہار۔/صداٸے وقت / ذراٸع / 16 فروری 2020.
==============================
 ایسوسی ایشن آف یونانی فزیشین بہار کی جانب سے حکیم اجمل خان کے یوم پیدائش کے موقع پر پٹنہ میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ گیارہ فروی کو حکیم اجمل خان کا یوم پیدائش ہے لیکن فروری کے مہینہ میں حکیم اجمل خان کی یاد میں یونانی ڈاکٹروں کی جانب سے مختلف پروگراموں کا انعقاد کیاجاتا ہے۔ پٹنہ کے چیمبر آف کامرس میں اس پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ بہار اور جھارکھنڈ کے قریب تین سو پچاس ڈاکٹروں نے پروگرام میں شرکت کی۔ اس موقع پر جہاں طب یونانی کی اہمیت اور افادیت پر روشنی ڈالی گئی وہیں طب یونانی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا۔
معروف حکیم پروفیسر محمد ذوالکفل کے مطابق اچھے ڈاکٹروں کی کمی کے سبب طب یونانی کا فروغ نہیں ہو پا رہا ہے۔ ذوالکفل نے یہ بھی کہا کہ ہر شہر میں یونانی کا بہترین اسپتال قائم ہونا چاہئے۔ ان کے مطابق ایک تو اسپتال کی کمی اوپر سے اچھے ڈاکٹروں کی کمی کے سبب طب یونانی کے مستقبل پر سوال کھڑا ہوتا ہے۔ یہ بہت ضروری ہیکہ ایک ایسا علاج جس میں قدرتی طریقوں کا استعمال ہوتا ہو اور جس علاج سے بیماری کو جڑ سے ختم کرنے کی صلاحیت موجود ہو ۔ یونانی ڈاکٹروں نے کہا کی طب یونانی کو فروغ دینے کی کوشش ہونی چاہئے۔
پروگرام میں جہاں طب یونانی کی اہمیت اور افادیت پر روشنی ڈالی گئی وہیں طب یونانی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا۔
سب سے پہلے تو نوجوان ڈاکٹر طب یونانی کے طریقوں پر علاج کرے اور مستقل اس میں لگا رہے کہ یونانی طریقہ علاج کو کس طرح سے سماج کے ہر طبقہ تک پہنچایا جائے۔ لوگوں کو اس علاج پر بہت بھروسہ ہے لیکن پروفیشنل طریقہ سے یونانی ڈاکٹر اس طریقہ پر علاج نہیں کر رہے ہیں۔ نوجوان ڈاکٹروں کی ٹیم اس بات پر متفق ہے کہ وہ یونانی طریقہ علاج کو شہر سے لیکر گاؤں تک پہنچانے کی کوشش کرے گی۔ نوجوان ڈاکٹروں نے حکومت سے بھی اپیل کی ہیکہ وہ یونانی طریقہ علاج کو فروغ دینے کے سلسلے میں سنجیدہ کوشش کرے۔ خاص طور سے ڈاکٹروں کی بحالی کے ساتھ ہی یونانی کا نیا اسپتال مختلف ضلعوں میں قائم کیا جائے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو طب یونانی کی تعلیم حاصل کرنے والے نئے لوگوں میں جہاں جوش آئے گا وہیں طب یونانی کا فروغ بھی ممکن ہو سکےگا۔چوتھے ورڈ یونانی ڈے کے موقع پر پٹنہ میں منعقد اس پروگرام میں طب یونانی کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے نئی تحقیق کو بھی ماہرین نے لوگوں کے سامنے رکھا۔ معروف ڈاکٹروں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ طب یونانی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرانے کے ساتھ ساتھ اس طریقہ علاج کے تعلق سے بیداری مہیم کا بھی آغاز کیا جائے۔