Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, February 16, 2020

اروند کجریوال تیسری مرتبہ بنے وزیر اعلیٰ، رام لیلا میدان میں منعقد ہوٸی حلف برداری کی تقریب ۔۔مفت بجلی پانی پر بولے سی ایم، ماں۔باپ کا پیار بھی تو ہے مفت

دہلی کے رام لیلا میدان میں پارٹی کے ہزاروں حامیوں اور بڑی تعداد میں معزز شخصیات کی موجودگی کے درمیان نائب گورنر انل بیجل کیجریوال کو عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع / 16 فروری 2020.
==============================
دہلی کی ساتویں اسمبلی کے انتخابات میں عام آدمی پارٹی (عاپ) کی فتح کے ہیرو رہے پارٹی کے قومی کنوینر اروند کجریوال نے اتوار کو مسلسل تیسری بار وزیر اعلی کے عہدہ کا حلف لیا۔ دہلی کے رام لیلا میدان میں پارٹی کے ہزاروں حامیوں اور بڑی تعداد میں معزز شخصیات کی موجودگی کے درمیان نائب گورنر انل بیجل کیجریوال کو عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔ کیجریوال کے بعد نائب وزیر اعلی منیش سسودیا، ستیندر جین، گوپال رائے، کیلاش گہلوت، عمران حسین اور راجندر پال گوتم کو بیجل نے وزارت کے عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔
کیجریوال نے تیسری بار وزیر اعلی کے عہدہ لینے کے بعد سابق وزیر اعلی آنجہانی شیلا دکشت کے ریکارڈ کی برابری کی۔ آنجہانی دکشت 1998 سے 2013 تک مسلسل تین بار 15 سال تک وزیر اعلی کے عہدہ پر رہیں۔
کیجریوال 2013 میں پہلی بار وزیر اعلی بنے تھے۔ انہوں نے کانگریس کی مدد سے حکومت بنائی تھی لیکن لوک پال کے معاملہ پر اختلافات ہونے کے بعد 49 دنوں میں ہی استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد 2015 میں اسمبلی کے انتخابات میں 70 میں سے 67 نشستیں جیت کر ریکارڈ بنایا۔ اس کے بعد ایک بار پھر 70 میں سے 62 نشستیں جیت کر دہلی کے اقتدار پر قابض ہوئے ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوٸے اروند کیجریوال نے کہا کہ اگر ایک باپ اپنے بیٹے کے لٸی کچھ کرتا ہے تو وہ بھی مفت میں کرتا ہے۔۔خدمات ہمیشہ مفت میں ہی کی جاتی ہے۔انھوں نے حزب مخالف کیساتھ اختلافات کو ختم کرکے کام کرنے کا عہد کیا۔۔انھوں نے کہا کہ حزب اختلاف کے ذریعہ میرے اوپر جو کچھ بھی جملے بازی کی گٸی جو الزامات لگاٸے گٸیے میں ان سبلوگوں کو معاف کرتا ہوں۔۔۔میں پورے دہلی کا وزیر اعلیٰ ہوں سبھی سیاسی پارٹیوں کا وزیر اعلیٰ ہوں اور سب کا کام ہوگا۔انھوں نے اپنی کامیابی کا سہرا اور دلی کی ترقی کا سہرا  دہلی کے ملازمین کے سر باندھا۔آخر میں انھوں نے ” ہم ہوںگے کامیاب “ گانے کیساتھ اپنی تقریر ختم کی۔