Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, February 23, 2020

شاہین باغ احتجاج ۔۔وجاہت حبیب اللہ نےسپریم کورٹ میں داخل کیاحلف نامہ، افراتفری کیلئے پولیس کو ٹھہرایا ذمہ دار

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع/ ٢٣ فروری ٢٠٢٠۔
==============================
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ دھرنےکےتعلق سےوجاہت حبیب اللہ نےسپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیاہے۔انہوں نےشاہین باغ کےاحتجاج کوپرامن بتایاہے۔انہوں نےحلف میں ذکرکیاہےکہ پولیس نےشاہین باغ کےقریب غیرضروری ناکہ بندی کی ہے۔جس کی وجہ سےلوگوں کوکافی مشکلات کاسامناہے۔اگران ناکہ بندیوں کوہٹادیاجائےتوحالات معمول پرآسکتےہیں۔ وہیں وجاہت حبیب اللہ نےکہاکہ شہریت قانون ،این پی آراوراین آرسی کےخلاف احتجاج کررہےمظاہرین سےحکومت کوبات کرنی چاہیے۔آپ کوبتادیں کہ شاہین باغ میں خواتین کادھرناستردنوں سےجاری ہے۔ چاردنوں تک سپریم کورٹ کی جانب سےمذاکرات کارمظاہرین سےبات چیت کرتےرہےلیکن خاطرخواہ نتیجہ سامنےنہیں آیا۔

ا کل مصالحت کار سادھنارام چندرن شاہین باغ تنہا گئی تھیں اورانہوں نےمظاہرین سےبات چیت کی۔جس کےبعدمظاہرین نےسات شرطیں رکھی تھیں جن میں سکیورٹی کو یقینی بنانا ۔حراست میں لیے گیے لوگوں کو چھوڑنا ۔اور این پی آر پر روک لگا نا شامل تھا۔
سادھنا رام چندرن نے کہا تھا، ’’اگر راستہ نہ کھلا تو ہم آپ کی مدد نہیں کر سکیں گے۔ ہم احتجاج ختم کرنے کے لئے نہیں کہہ رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’میں یہاں حکومت کی طرف سے نہیں آئی ہوں۔ ہم سپریم کورٹ سے کہیں گے کہ آپ کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ آپ کو ایک پارک دے دیا جائے گا جہاں آپ احتجاج جاری رکھ سکتے ہیں۔‘‘ تاہم، ان کی اس بات کو تمام مظاہرین نے یکسر مسترد کر دیا اور ان کے سامنے اپنے مطالبات رکھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا، ’’ہماری مانگ ہے کہ اگر آدھی سڑک کھل جاتی ہے تو سیکورٹی کے لئے ایلومینیم شیٹوں کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ شاہین باغ کے لوگوں اور جامعہ کے طلبا کے خلاف درج مقدمات کو بھی واپس لیا جانا چاہیے۔‘‘
حلف نامے میں ، انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مظاہرین سے بات کرنے کا کوئی اقدام نہیں کیا گیا ہے۔ وجاہت حبیب اللہ نے سڑک کو بند کرنے کو لیکر حلف نامہ داخل کیا ہے۔ سپریم کورٹ نےسنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندرن کو شاہین باغ مظاہرے کو دوسری جگہ شفٹ کرانے کیلئے مذاکرات کار مقرر کیا ہے اور ساتھ ہی وجاہت حبیب اللہ کو مذاکرات کاروں کا ساتھی مقرر کیا ہے۔

واضح رہے کہ دو ماہ سے زیادہ وقت سے ملک کی راجدھانی دہلی کے شاہین باغ علاقے میں جاری مظاہرے کے معاملے میں وجاہت حبیب اللہ نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے۔ انہوں نے احتجاجی مقام پر افراتفری کی صورتحال کے لئے دہلی پولیس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ بتادیں کہ شاہین باغ مظاہرے کے معاملے میں 14 فروری کو سپریم کورٹ میں سماعت ہونی ہے۔