Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, February 11, 2020

دہلی انتخابات میں عاپ کی تاریخی فتح سے جونپور و اعظم گڑھ کے کارکنان نے منایا جشن۔

جون پور/اعظم گڑھ(اتر پردیش)./صداٸے وقت /نماٸندہ
==============================
دہلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی تاریخی فتح پر جون پور کے کارکنوں میں کافی جوش و خروش دکھا۔ کارکنان نے ضلع دفتر میں ڈھول تاشہ کے ساتھ آتش بازی کرمٹھائیاں تقسیم کر جشن منایا۔
 اس موقع پر ریاستی نائب صدر ڈاکٹر انوراگ مشرا نے کہا کہ دہلی انتخابات میں بی جے پی کے قدآور لیڈران نے کہا تھاکہ 8 فروری کو دہلی میں ہندوستان اور پاکستان کا میچ ہوگا، لہذا آج ہندوستان جیت گیا کیونکہ تعلیم دہلی میں جیت گئی، صحت جیت گیا، روزگار جیت گیا، بھائی چارہ فتح ہوا۔ پاکستان شکست کھا رہا ہے کیونکہ نفرت کو شکست دی گئی، فساد کو شکست دی گئی۔ بی جے پی میں شامل افراد کو یہ قبول کرنا چاہئے کہ وہ پاکستانی ہیں۔ ضلع صدر راجیش استھانہ نے کہا کہ دہلی ملک کی دارالحکومت ہے، دہلی انتخابات سے نکلنے والا پیغام ملک کے کونے کونے تک جائے گا اور کجریوال کوبہتر وزیر اعلی اورآئندہ وزیر اعظم کے طور پر دیکھا جائے گا۔ اترپردیش میں عام آدمی پارٹی اپنی ترقی کرے گی اور آئندہ پنچایت انتخابات اور اسمبلی انتخابات میں بی جے پی سے مقابلہ کرے گی۔ اس دوران عام آدمی پارٹی کے دفتر کو دلہن کی طرح سجایا گیا تھا اور دن بھرسینکڑوں کارکن ڈھول پر رقص اور آتش بازی کرتے رہے۔ اس موقع پر ببلو گپتا، حیدر خان، سوم ورما، ایچ این تیواری، انوراگ منی ترپاٹھی، اجے یادو، پریم چند گوتم، بنٹی اگرہری، محمد وکیل انصاری، وویک یادو، راج ترپاٹھی، ٹھاکر پرساد رائے، رضوان احمد، عنایت اللہ، محمد شاہد، حزیفہ خان،سید محمد زیدی، سندیپ سنگھ، رگھوونشی یادو، راجیش یادو، راجیت رام یادو، راجیش مشرا، صدام، محمد غالب، ڈی ایس پال، پنکج چوہان، آل عباس،سونو سنگھ،پرمود یادو، جتیندر یادو، راکیش چترویدی،لالو یادو، مکیش یادو،سورج سنگھ وغیرہ موجود رہے۔
اعظمگڑھ میں عاپ آفس واقع محلہ سدھاری میں کارکنان نے ملکر جیت کا جشن منایا۔ایک دوسرے کو پھولوں کی مالا پہناکر استقبال کیا مٹھاٸیاں تقسیم کی گٸی۔اس موقع پر صوباٸی ناٸب صدر راجیش یادو  نے اسے ایک تاریخی جیت قرار دیا ۔انھوں نے کہا یہ ہندوستان کی جیت ہے۔بی جے پی کی شکست نے یہ ثابت کردیا کہ اب ہندوستان میں ذات برادری ، مذہب، اور نفرت کی سیاست نہیں چلنے والی ہے۔دہلی کے عوام نے نفرت کی سیاست کو انکار کردیا اور کام وترقی کے لٸیے سیاست کو اپنایا۔۔دہلی کے وزیر اعلیٰ کو کیا کچھ نہیں کہا گیا مگر اس کا جواب فتح کی شکل میں عوام نے دے دیا۔
اس موقع پر ضلع کے تمام عہدیداران و کارکنان موجود رہے۔