Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, February 5, 2020

مسلمانوں کے سیاسی شعور کو بیدار کرنا وقت کا اہم تقاضا،جمعیۃ علماء مہراج گنج کے مشاورتی اجلاس سے قاری محمد طیب کا خطاب۔

مہراج گنج ۔اتر پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع /٥ فروری ٢٠٢٠( بشکریہ یو این اے نیوز).
==============================
شہریت ترمیمی قانون کی منظوری اور NPR کے نفاذ کے اعلان کے بعد ملک بھر میں پیدا ہونے والے تشویشناک حالت پر غور وخوص کرنے کے لیے جمعیت علماء مہراج گنج کے زیر اہتمام دارالعلوم فیض محمدی ہتھیا گڈھ میں ایک مشاورتی میٹنگ سرپرست جمعیۃ مولانا قاری محمد طیب قاسمی کی صدارت میں منعقد ہوئی، جب کہ نظامت کے فرائض جمعیۃ کے جنرل سکریٹری مولانا محی الدین قاسمی نے انجام دئیے۔مذکورہ میٹنگ میں ضلعی جمعیت کے اراکین و ملی کونسل جمعیۃ اہلحدیث بھیم آرمی کے ذمہ داران کے علاوہ مدارس اسلامیہ کے نظماء ، ادنشوران قوم ،و ضلع کے مختلف حصے سے مقتدر شخصیات نے شرکت کی۔
تلاوت قرآن پاک کے ذریعے میٹنگ کے آغاز کے بعد سرپرست جمعیۃ مولانا قاری محمد طیب قاسمی نے اپنے خطاب میں کہاکہ ہمار ا ملک تباہی وبربادی کے دہا نے پر کھڑ ا ہے، اسے تیزی سے فسطائیت کی طرف لے جایا جارہا ہے، مٹھی بھر انتہا پسند لوگ ملک کی خوبصورتی اور اسکی گنگا جمنی تہذیب کو آگ لگانا چاہتے ہیں،جمہوریت پر خطرے کے بادل چھائے ہوئے ہیں، اسی پر بس نہیں بل کہ اس وقت دیش کو فکری ونظریاتی سطح پر یرغمال بنانے کی کوشش بھی کی جارہی ہے، ایسی نازک گھڑی میں قوم کے ایک ایک فرد کو خواب غفلت سے بیدار ہونا ہوگا۔

آپ نے این آر، سی کے بابت کھل کر کہا کہ NRC کی منظوری اور NPR کے نفاذ کے اعلان کے بعد ملک بھر میں احتجاج ہورہا ہے اس احتجاج کو کچلنے کے لیے جس طرح جگہ جگہ طاقت کا استعمال کیا گیا وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ظلم و زیادتی کی انتہا ہوگئی ہے کہ حق کی آواز کو دبانے کے لیے یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلبہ کو بھی نہیں بخشا گیا عوام اور طلبہ پر ہونے والے ظلم سے ناراضگی اور پورے ملک میں غم و غصہ کی ایک لہر چل پڑی ہے ان زیادتیوں کے خلاف لوگ کھل کر سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں ، ہم اس پر آشوب حالات میں امن و شانتی کی بقاء اور دستور کو بچانے کے لئے متنازعہ قانون کے سخت خلاف ہیں، ہم جمہوریت بچانے کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں،یہ نہ صرف میرا اسٹینڈہے بل کہ جمعیۃ علماء ہند سمیت تمام مسلم وغیر مسلم سیکولر جماعتوں کا بھی اسٹینڈ ہے۔اس بات کی تائید ، مولانا الطاف احمد ندوی، صدر جمعیۃ، مولانا عبد الرؤف ندوی ، ناظم جمعیۃ اہل حدیث مہراج گنج ، نیتا اعجاز خان ، بھائی شمش الہدیٰ ، جامعہ رضویہ سول لائن، مہراج گنج، جتیند رکمار گوتم ، صدر بسپا، نوتنواں ودھان سبھا، ڈاکٹر راجیش کمار یادو، امیدوار ایم ، ایل سی ، گوررکھپور،جے پرکاش گوتم ، صدر بام سیف ، نوتنواں ودھان سبھا، سرون کمار نرالا جی، مکھیہ سنیوجک امبیڈ کر جن مورچہ بانس گاؤں، محمد اسلم خان ، ملی کونسل، احسن خان ، ناظم مدرسہ سعید العلوم ، یکماڈپو،ڈاکٹر ولی اللہ ندوی نے اپنی اپنی تقریروں میں کیا۔ 
ضلعی جمعیت کے جنرل سکریٹری مولانا محی الدین قاسمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج سرزمین ہند جس تیزی اور رفتار کے ساتھ،کرپشن اور فساد کی طرف بڑھ رہی ہے، اس سے دنیا کا ہر فرد بخوبی آشنا ہے، یہاں کے سیکولرزم کو فاشسٹ طاقتیں سی ، اے ، اے جیسے کالے قانون لاکر گوڈسے وساورکر کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے پوری قوت کے ساتھ لگی ہوئی ہیں ، سیکولرز م تباہی کے دہانے پر ہے، جب کہ ماضی میں اسی سیکولرزم اور آئین کے سہارے تمام فرقے اور مذہب کے لوگ امن وامان کے ساتھ رہتے تھے، ، آج اسی دستور اور سیکولرزم کو نذ ر آتش کرتے ہوئے اقلیت واکثریت کے درمیان ایک خطرنا ک جنگ بپا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔آپ نے مزید کہا کہ آئین کی بالادستی سے ہی جمہوریت زندہ رہے گی، ہم اس ملک میں پیدا ہوئے ہیں اور انشاء اللہ ہم یہیں رہیں گے بھی ، مریں گے بھی، ہم نے تقسیم کے وقت یہاں رہنا بائی چانس فیصلہ نہیں کیا تھا بل کہ بائی چوائز کیا تھا، حالات سے ڈرنے اور ڈرانے کی ضرورت نہیں ، خوف زدہ ہونے سے کچھ نہیں ہوتا، بس تھوڑی ہوشیاری اورشہریت ثابت کرنے والے دستاویزات کے بابت ضروری تیاری درکا ر ہے ،تبھی جاکر امید کی جاسکتی ہے کہ ہم این، آر، سی، اور این، پی آر ، کے عتاب سے محفوظ رہ سکیں گے اور ملک کے جمہوری ڈھانچہ کو بچا پائیں گے، اس کے بعد دارالعلوم فیض محمدی کے ناظم تعلیمات مفتی محمد انتخاب ندوی نے مقالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ:آئین کی حفاظت کے لئے ہمیں آگے آنا ہوگا، نہیں تو ملک اور یہا ں کی اقلیت واکثریت تباہ ہوجائیں گی، پھر اس خوبصورت ملک کا وجود دنیا کے نقشے سے غائب ہوجائے گا۔ میٹنگ میں حاضرین کے اتفاق رائے سے یہ تجویز پاس ہوئی کہ عوام کے کاغذات درست کرانے کے لئے ضلع کے بارہ بلاکوں میں کیمپ لگایا جائے گا، اس کے لئے بلاک سطح پر ذمہ داران بھی مقر ر کردیئے گئے ہیں،یہ کام جلد ہی شروع ہوجائے گا۔
اس میٹنگ میں مولانا شبیر احمد قاسمی آفس سکریٹری جمعیۃ،احسان الحق قاسمی، مولانا شکراللہ قاسمی، مولانا اقرار احمد قاسمی، مفتی تبارک حسین قاسمی مدرسہ حسینہ دھنہا بیجولی، حافظ سمیع اللہ ، مولانا ذبیح اللہ قاسمی، حافظ محمد ظہیر ، کامران بھائی، قاری محمد اخلاق ، مولانا محمد قاسم، اشتیاق احمد ، حافظ شبیر احمد ، مولانا محمد اقبال فائق ناظم تاج العلوم ، مولانا غفران اللہ قاسمی، مولانا عبد المنان ندوی ، مولانا عبد اللہ قاسمی،غیاث الدین پردھان، حافظ افتخار احمد د، محمود عالم، روہت گوتم، امتیاز احمد ، مولانا ساجد علی حلیمی، وائس آف انڈونیپال سروس، مولانا محمد اشفاق قاسمی، مولانا عبد الرحمان، شمش الدین قاسمی، مولانا سراج احمد قاسمی، مولانا محمد طاہر القاسمی، مولانا عبد الحق سلفی، ڈاکٹر سراج احمد ، ڈاکٹر محمد نسیم ، وغیرہ موجود تھے۔