Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, February 18, 2020

اترپردیش : مدارس کیلئے امید سے کم رہا یوگی حکومت کا چوتھا بجٹ ، کیسے ہوگی مدرسوں کی جدید کاری

یوگی حکومت کے چوتھے بجٹ میں وزارت براۓ اقلیتی امور کے تحت رجسٹرڈ مدارس اور مکاتب کے لئے 479 کروڑ کی رقم مختص کی گئی ہے ۔

لکھنٶ۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع / ١٨ فروری ٢٠٢٠۔
==============================
اتر پردیش کی یوگی حکومت نے مالی سال 2020-21 کے لئے آج اپنا چوتھا بجٹ پیش کیا ۔ یو پی حکومت کے مطابق سرکار نے ریاست کی تاریخ کا اب تک سب سے بڑا 5.12  لاکھ کروڑ کا بجٹ پیش کیا ہے ، لیکن وزارت براۓ اقلیتی امور کے تحت رجسٹرڈ  مدارس اور مکاتب کے لئے 479 کروڑ کی رقم مختص کی گئی ہے ۔ جانکاروں کے مطابق اقلیتی فلاح کے مد میں کچھ خاص اضافہ نہ ہونے سے اس کا اثر فلاحی اسکیموں پر پڑنا لازمی ہے ۔ خاص طور پر مدرسہ ماڈرنائزیشن اسکیم کے تحت عمل میں لائی جارہی مختلف اسکیموں کو کامیاب بنانے میں بجٹ کی کمی پریشانی کا سبب ہو سکتی ہے ۔
تعلیم اور ترقی کے دھارے میں مدرسوں کو شامل کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے مختلف اسکیموں کا اعلان کیا تھا ۔ خاص طور پر مدرسوں کی جدید کاری کے لئے مدرسہ طالب علموں کو ٹیکنیکل اور جدید علوم کی تعلیم سے بھی آراستہ کرنے کا منصوبہ پیش کیا گیا ، تاہم بجٹ کی کمی کے سبب نہ تو گزشتہ سالوں میں مدارس میں اساتذہ کی کمی کو دور کرنے کیلئے تقرری عمل میں آئی اور نہ ہی اس سال کسی طرح کی امید اب بجٹ کے بعد کی جا رہی ہے ۔
وہیں بجٹ کی کمی کے سبب وقت پر مدرسہ ملازمین کی تنخواہوں کا مسئلہ اب تک حل نہیں ہو سکا ہے ۔ ایسے میں تنخواہ کمیشن کی سفارشات کو نافذ کیے جانے کی امید بھی مدرسہ ملازمین نے چھوڑ دی ہے ۔ سماج کے کسی شعبہ یا طبقہ کی فلاح و بہبود کے لئے محض فلاحی اسکیموں کے اعلان کی نہیں بلکہ ان اسکیموں کو کامیاب بنانے کے لئے بجٹ کی کمی کو دور کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ، لیکن وزارت اقلیتی امور کے بجٹ میں اس سال کسی طرح کا اضافہ نہ کیے جانے سے فلاحی اسکیموں کے نفاذ کو لے کر حکومت کی نیت کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے ۔