Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, February 18, 2020

ایران کے سپریم کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت پر انکی چالیسویں کی مجلس کا انعقاد۔

جون پور۔۔۔اتر پردیش (نماٸندہ)۔
=====================
ایران کے سپریم کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت پر ان کے چالیسویں کی مجلس کا انعقاد شہر کے مدرسہ جامعہ امام جعفر صادق صدر امام بارگاہ بیگم گنج میں ہوئی۔ مجلس کو جامعہ مصطفی ایران کے نمائندے مولانا ڈاکٹر رضا شاکری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے سپریم کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد پورے عالم اسلام میں غم و غصہ ہے۔ انہوں نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ اگر جنرل قاسم سلیمانی کا دہشت گردی سے کوئی تعلق ہے تو پھر وہ داعش کی تباہی کے لئے کیوں لڑتے؟انہوں نے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی نے کسی کا سر نہیں کاٹتے تھے،وہ لوگوں کی جان بچاتے تھے۔ انھوں نے کہا کہ جب ہندوستان کے لوگ عراق میں پھنسے تھے، وہ سلیمانی ہی تھے جنہوں نے انھیں وہاں سے نکالنے میں حکومت ہندکی مدد کی تھی۔ مولانا شاکری نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل انسانیت کی حفاظت کرنے والوں کو پسند نہیں کرتے ہیں۔ یہ دونوں ہی اندرونی دہشت گرد تنظیموں جیسے القاعدہ اور داعش کی حمایت کرتے ہیں۔شیعہ عالم دین مولانا صفدر حسین زیدی نے کہا کہ اگر امریکہ کو انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کے بارے میں تحفظات ہیں تو وہ یو این او میں کیوں نہیں گئے۔ ہر چیز کو نظرانداز کرتے ہوئے، اس نے ایک شخص کو قتل کردیا اور اب اسے دہشت گرد قرار دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلیمانی کی شہادت پر خاموش رہنے والوں کو یہ سوچنا چاہئے کہ امریکہ بھی کسی دوسرے ملک کے ساتھ ایسا کرسکتا ہے۔مجلس سے قبل شہیدقاسم سلیمانی کی زندگی پر مبنی سیمینار بھی منعقد کیا گیا۔

اس موقع پر مولانا محفوظ الحسن خان، مولانا فضل ممتاز خان، مولانا احمد عباس، مولانا حیدرمہدی، مولانا افروز، مولانا دلشاد خان، مولانا معراج خان، مولانا نثار حسین خان، عارف حسینی، مولانا شازان زیدی، اصغر حسین زیدی، لاڈلے زیدی، عزیز حیدر، حسن مہدی سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود رہے۔