Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, February 9, 2020

مدھیہ پردیش : شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بی جے پی کونسلر نے دیا استعفیٰ

نٸی دہلی / صداٸے وقت /ذراٸع ۔
==============================
مدھیہ پردیش کے  ضلع اندور واقع كھجرانا علاقے سے بی جے پی کے ایک کونسلر نے شہریت ترمیمی قانون (سی اےاے) اور این آر سی کی مخالفت میں آج یہاں پارٹی کی رکنیت سے استعفی دے دیا۔ کونسلر عثمان پٹیل نے بی جے پی کے شہر صدر گوپی كرشن کو اپنا استعفی سونپتے ہوئے کہا کہ وہ سی اےاے، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت کرتے ہیں۔ اسی کی مخالفت میں انہوں نے اپنا استعفی دیا ہے۔ بی جے پی نگر صدر گوپی كرشن نے بتایا کہ بی جے پی کے تمام کارکنوں کو پارٹی میں شامل ہونے اور چھوڑنے کا حق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’عثمان پٹیل پارٹی کے سینئر لیڈر تھے، بدقسمتی ہے کہ وہ ملک کے مفاد میں بنے قانون کو سمجھ نہیں سکے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ مہینے بھوپال بی جے پی اقلیتی سیل کے 48 اراکین نے بھی پارٹی سے استعفیٰ دیا تھا۔ ان میں اقلیتی سیل کے نائب صدر عادل خان بھی شامل تھے۔ انھوں نے شہریت ترمیمی قانون اور مجوزہ این آر سی کی مخالفت میں 11 جنوری کو استعفیٰ دیا اور پھر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے میڈیا سے پوچھا کہ ’’کیا آپ نے کبھی کسی ایسی حکومت کو دیکھا ہے جس نے پارلیمنٹ میں قانون پاس کرنے کے بعد اس کے لیے گھر گھر جا کر حمایت مانگی؟‘‘ پارٹی چھوڑنے والے اراکین نے بی جے پی ریاستی اقلیتی سیل کے صدر کو اپنا استعفیٰ نامہ سونپتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’پارٹی شیاما پرساد مکھرجی اور اٹل بہاری واجپئی کے اصولوں پر عمل کرتی ہے، لیکن انھوں نے کسی کے ساتھ تفریق نہیں کی اور اقلیتوں سمیت سبھی کو اپنے ساتھ لے کر چلے تھے۔‘‘