Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, February 8, 2020

دہلی کے شاہین باغ میں لنگر چلارہے ڈی ایس بندرا نے بیچ دی اپنی فلیٹ، کہا شاہین باغ کی شیرنیوں کی دعائیں ملے گی تو ایسے دس بنا لوں گا۔۔

نئی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع۔( 8/ فروری 2020)۔
===============================
 پوری دنیا میں غیر جمہوری قوانین کے خلاف احتجاج کے عنوان سے موضوع بحث بنا ہوا شاہین باغ ہر روز ایک نئی تاریخ رقم کررہا ہے۔ ہر روز ملک کے کونے کونے سے لوگ اس کا مشاہدہ کرنے کیلئے پہنچ رہے ہیں اور اپنی شرکت کو فخریہ محسوس کررہے ہیں۔ فائرنگ کے ذریعہ ڈرانے دھمکانے اور مسلسل رکاوٹوں کے باوجود بھی یہاں پر احتجاج کا سلسلہ پوری شدت کے ساتھ جاری ہے۔
پنجاب سے سکھوں کی بڑی تعداد یہاں پر روز اول سے خدمت میں لگی ہوئی ہیں۔ ڈی ایس بندرا جو ایک قابل ترین ایڈوکیٹ ہیں انہوں نے آج ایک انٹرویو دیتے ہوئے کئی ایک باتوں کا انکشاف کیا وہیں ان سے فلیٹ بیچ دینے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اس کو میں حقیقت میں بیچ دیا ہوں اور شاہین باغ کی شیرنیوں کی خدمت کیلئے یہ پیسہ وقف کردوں گا۔ میرے پاس کل تین فلیٹس ہیں اس میں سے ایک بیچ دیا ہوں؛ چوں کہ یہاں پر کوئی ڈونیشن نہیں لے سکتا اور نہ کوئی ہم امدادی کام کررہے ہیں؛ بلکہ ہمارا یہ کام ملک کی فلاح و بہبود کیلئے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ ڈی ایس بندرا نے بتایا کہ آج صبح سے شام تک پکوان کے لیے تقریبا 50/ہزار روپیے خرچ ہوچکے ہیں۔ یہ ہر دن کا خرچ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں ایک اچھے مالدار خاندان سے تعلق رکھتا ہوں تو مجھے ایک فلیٹ بیچ دینے میں کچھ بھی تردد نہیں ہوا اور میں نے اپنے بیٹے سے رائے لی تو وہ بھی بخوشی راضی ہوگیا اور بیچ دینے پر خوشی ظاہر کی تو میں نے یہ اقدام کیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ سلسلہ حکومت کو جھکانے تک جاری رہے گا۔ یہاں کی شیرنیوں کی خدمت ہی ہمارے لیے باعث فخر ہے۔ خدمت میں مصروف اور پکوان کا بوجھ اپنے کندھوں پر لیے بندرا گھر سے نکلتے وقت دو الگ الگ جوتے دو پیروں میں پہن رکھے تھے۔ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ مجھے پتہ ہی نہیں چلا کہ میں دو پیروں میں الگ الگ کلر کے جوتے پہن رکھے ہیں یہ محض آپ کے بتانے پر ہی مجھے محسوس ہوا اور میں صبح سے اسی حالت میں یہاں پر مصروف خدمت ہوں۔