Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, February 14, 2020

پاکستان کی پارلیمنٹ میں ترک صدر رجب طیب اردوغان کا کشمیر کو لے کر بڑا بیان ،

ترک صدر نے دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں کیلئے پاکستان کی تعریف کی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن و استحکام کی راہ پر گامزن ہے ۔
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /14 فروری 2020.
=============================
پاکستان ۔۔اسلامی آباد ۔۔ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی حمایت کی ہے ۔ انہوں نے پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کشمیری بہن بھائیوں کو کئی دہائیوں سے بہت زیادہ مشکلات کا سامنا ہے ۔ اس دوران انہوں نے ہندوستان کا نام لئے بغیر کہا کہ حالیہ یکطرفہ اقدامات کی وجہ سے ان کی اذیت مزید بڑھ گئی ہے۔ کشمیر کا مسئلہ جدوجہد یا جبری پالیسیوں سے حل نہیں ہوسکتا ۔ اس مسئلے کو صرف انصاف اور شفافیت کے ساتھ ہی حل کیا جاسکتا ہے ۔ اس طرح نکالا جانے والا حل تمام فریقوں کے مفادات میں ہوگا 
اردوغان نے کہا کہ 100 سال پہلے ترکی کے شہر کیناکلے میں جو کچھ ہوا ، اسے اب کشمیر میں دہرایا جارہا ہے ۔ ترکی اس جبر کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا ۔ اردوغان نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کی دوستی مشترکہ مفادات پر نہیں ، بلکہ محبت پر مبنی ہے ۔ آج مسئلہ کشمیر آپ کے دل کے اتنا ہی قریب ہے جتنا ہمارے قریب ہے ۔ پہلے کی طرح ہم مستقبل میں بھی اس مسئلے پر پاکستان کی حمایت جاری رکھیں گے ۔ بتادیں کہ ترکی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے اجلاس میں بھی مسئلہ کشمیر پر ایسا ہی رخ اختیار کیا تھا ۔
ترک صدر نے دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں کیلئے پاکستان کی تعریف کی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن و استحکام کی راہ پر گامزن ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امن و استحکام صرف چند دنوں کی کوششوں کے بعد نہیں آجاتاہے ، بلکہ اس کے لئے آپ کو طویل عرصے تک مسلسل کام کرنا پڑے گا ۔ پاکستان اور ترکی اپنے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے سب سے زیادہ دہشت گردی سے متاثر ہوئے ہیں ۔ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی حمایت جاری رکھیں گے ۔ ترکی کے صدر نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو یقین دلایا کہ وہ ایف اے ٹی ایف سے بلیک لسٹ ہونے کے خطرے کو دور کرنے میں بھی پوری مدد کریں گے۔پاکستان اور ترکی اپنے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے سب سے زیادہ دہشت گردی سے متاثر ہوئے ہیں ۔
اردوغان نے دوستی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ماضی میں ہمیشہ ترکی کی حمایت کرتا رہا ہے ۔ ہم وہ مدد کبھی نہیں بھول سکتے جو ہماری جنگ آزادی کے دوران پاکستانی عوام نے دی تھی ۔ انہوں نے 1915 کی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب ہم ڈارڈینلس اسٹڑیٹ کو بچانے کے لئے جنگ لڑ رہے تھے ، تو 6000 کلومیٹر دور لاہور اسکوائر میں ہماری حمایت میں ایک ریلی نکالی گئی ۔ لاہور اسکوائر میں ہونے والی تاریخی ریلی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوئی اور برطانوی حکمرانوں کے دباؤ کے باوجود ترکی کے لئے فنڈ اکٹھا کیا ۔ اس دوران اردوغان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے کا موقع فراہم کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ۔