Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, February 10, 2020

شاہین باغ احتجاج معاملہ: کسی کو بھی سڑک بند کرنے کا اختیار نہیں: سپریم کورٹ۔۔۔۔دہلی کے شاہین باغ سمیت دیگر مقامات پر احتجاج جاری۔

شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون ، این آرسی ، این پی آر کے خلاف جاری احتجاج پر سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے جواب مانگا.

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /١٠ فروری ٢٠٢٠۔
===============================
شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون ، این آرسی ، این پی آر کے خلاف جاری احتجاج پر سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے جواب مانگا۔ سپریم کورٹ نے اس سلسلہ میں مرکز کو نوٹس جاری کردیاہے۔ اب اس معاملہ کی آئندہ سماعت 17فروری کو ہوگی ۔وہیں دوسری جانب دہلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کے خلاف سپریم کورٹ نے سخت تبصرے کیے ہیں۔ عدالت نے کہا ہے کہ اس طرح سے کوئی بھی راستہ روک نہیں سکتا ہے۔ شاہین باغ میں لوگ پچھلے دو ماہ سے سی اے اے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ مظاہرے کی وجہ سے دہلی اور نوئیڈا مربوط کرنے والی سڑک مکمل طور پر بند ہے۔ فی الحال ، سپریم کورٹ نے اس معاملے میں دہلی پولیس ، ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 17 فروری کو ہوگی۔
سپریم کورٹ کا سخت ریمارک
سپریم کورٹ نے سخت موقف اختیار کیا ہے اور کہا ہے کہ کوئی بھی احتجاج کے نام پر سڑک بلاک نہیں کرسکتا۔ عدالت نے کہا ہے کہ احتجاج کرنے کا ہر ایک کو حق ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مجموعی طورپر پورا علاقہ بند کردیا جائے۔ عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسی عوامی جگہ پر غیر معینہ مدت کے لئے احتجاج نہیں کیا جاسکتا۔
گزشتہ 58دنوں سے نئی دہلی کے شاہین باغ میں خواتین کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون ، این آرسی ، این پی آر کے خلاف احتجاج کیاجارہاہے۔ اس  سے پہلے شاہین باغ کے احتجاج کی قیادت کرنے والی تین بزرگ خواتین نے گورنر سے بھی ملاقات کی تھی۔
وہیں دوسری جانب دہلی کی تاریخی یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلبا کا احتجاج جاری ہے۔ طلبا نے آج بھی مارچ نکالا ہے۔ وہیں دہلی کے جنتر منتر بھی مختلف تنظیموں کا احتجاج جاری ہے۔ احتجاجیوں نے پارلیمنٹ تک مارچ کرنے کا فیصلہ کیاہے تاہم پولیس نے انہیں راستہ میں ہی روک دیاہے۔ پولیس نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کردیئے ہیں۔