Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, February 5, 2020

دیوبند : شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دیوبند کے عیدگاہ میدان گزشتہ دس یوم سے ’ستیہ گرہ‘ کامرکز بنا ہواہے

دیوبند،۔۔اتر پردیش/صداٸے وقت/ 5؍ فروری 2020/نماٸندہ۔
==============================

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دیوبند کے عیدگاہ میدان گزشتہ دس یوم سے ’ستیہ گرہ‘ کامرکز بنا ہواہے ،جہاںشاہین باغ کی طرز پر خواتین احتجاجی مظاہرہ کررہی ہیں ،جس میں دہلی اور علی گڑھ سمیت مختلف جگہوں سے حمایت مل رہی ہے، رات دن سخت سردی کے باوجود عیدگاہ میدان میں مظاہرہ کررہی خواتین کاکہناہے کہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ہماری تحریک بدستور جاری رہے گی۔ گزشتہ یہاں پہنچی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی ایل ایل بی کی طالبہ و اسٹوڈینٹ لیڈر وردہ بیگ نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون مذہبی بنیادوں پر بنایا گیاہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ سی اے اے کو تنہا دیکھا جائے لیکن یہ تنہا نہیں ہے کیونکہ یہ 1955 کے شہریت کے قانون کا حصہ ہے جس میں این آر سی (نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز) اور این پی آر یعنی نیشنل پاپولیشن رجسٹر کا بھی ذکر ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ قانون آئین کے خلاف ہے جو ملک کے سیکولر تانے بانے کو متاثر کرتا ہے، یہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کی خلاف ورزی کرتا ہے۔علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی طالبہ و اسٹوڈینٹ لیڈر مہوش عاصم نے خواتین کی تحریک کو اپنی حمایت اور متنازع قوانین واپس نہ لئے جانے تک مظاہرے جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے نام میں کوئی اسپیلنگ مسٹیک ہو تو ایسی صورت میں جب این پی آر میں آپ اپنی تفصیلات دیں گے تو وہ تفصیلات جب مقامی رجسٹرار کے پاس جائیں گی اور وہ اسے جانچ رہے ہوں گے، اگر انھیں یہ لگے گاکہ اس میں غلطی ہے یا اسے شبہ ہوگا تو وہ آپ کے نام کے ساتھ ایک ریمارک ڈالیں گے اور زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ وہ ’ڈی‘ یعنی ’ڈاؤٹ فل ووٹر‘ (مشکوک ووٹر) کا ریمارک ڈالیں گیاور ایک بار جب حکومت کے پاس این پی آر کے آعداد و شمار ہوں گے، جب وہ اسے این آر سی کے اعداد و شمار سے ملائیں گے تو ایک کلک سے تمام مشکوک ووٹر ایک طرف ہو جائیں گے جس کا اثر این آر سی پر پڑے گا۔انہوںنے تفصیلی انداز میں خواتین کو سمجھایا۔ دیوبند کاعیدگاہ میدان اس وقت ایک مکمل تحریک کی شکل اختیار کئے ہوئے ہے ،جہاں بڑی تعداد میں 
خواتین پہنچ کر اپنا احتجاج درج کرارہی ہیں، اتناہی نہیں  بلکہ دیہی مواضعات سے بھی یہاں خواتین پہنچ رہی ہیں۔انقلابی نعروں اور ترنگے جھنڈوں سے سجے عیدگاہ میدان میں بابا ئے قوم مہاتما گاندھی اور بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے نام سے گیٹ بنائے گئے ہیں، وہیں میدان میں ہندوستان کے نقشہ پر’ نو سی اے اے ،نواین آر سی اور نو این پی آر لکھا گیا ہے ،ساتھ ہی ’دیوبند ستیہ گرہ ‘کے نام سے ایک بہت بڑا بورڈ بھی لگا یا گیا ہے اسکے علاوہ دھرنا گاہ میں ایک بورڈ ایسا بھی لگایا گیا ہے جو سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے اس آدم قد بورڈ پر ہندی اور اردو میں آئین کی تمہید لکھی ہوئی ہے اور اسے خوبصورت انداز میں سجایا گیا ہے ۔اتنا ہی نہیں سوشل میڈیا پر دھرنے کی زیادہ سے زیادہ تشہیر کرنے کے لئے نوجوانوں نے الگ پیج بھی بنائے ہیں جو مختلف سائٹس کے ذریعہ پروگرام کو لائیو بھی دکھا رہے ہیں ۔مظاہرے میں جہاں خواتین بڑی تعداد میں اپنی حاضری درج کرا رہی ہیں وہیں متعدد سیاسی و سماجی تنظیموں سے خواتین کو حمایت بھی انہیں مل رہی ہے۔احتجاج میں متحدہ خواتین کمیٹی کی صدر آمنہ روشنی، فوزیہ پروین ،ارم عثمانی،فریحہ ناز،ہما قریشی وغیرہ پیش پیش ہیں۔ یہاں پولیس فورس بھی بڑی تعداد میں لگی ہوئی ہے۔