Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, March 1, 2020

سی اے اے احتجاج: ہندوسینا نےشاہین باغ میں کیا تھااحتجاج کا اعلان، پولیس نےدفعہ 144نافذکی.

ہندو سینا نےشاہین باغ میں احتجاج کرنےکا اعلان کرنے کےبعد 29 فروری کو اسے واپس لےلیا تھا۔ اس کےبعد دہلی پولیس نےاتوارکواحتیاطاً دفعہ 144 نافذکردی۔

نئی دہلی: صداٸے وقت /ذراٸع / ١ مارچ ٢٠٢٠۔
==============================
شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور این آرسی کی مخالفت میں ملک کی راجدھانی دہلی کے شاہین باغ علاقے میں دو ماہ سے بھی زیادہ وقت سےلوگ احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس درمیان، ہندو سینا نےشاہین باغ میں جوابی احتجاجی مظاہرہ کا اعلان کیا تھا۔ حالانکہ، ہندو سینا نے29 فروری کو اس اعلان کو واپس لےلیا تھا۔ اس کےباوجود دہلی پولیس کی جانب سے احتیاطاً علاقے میں پورےدن کےلئےدفعہ 144 نافذکردی گئی ہے۔ تاکہ ایک جگہ زیادہ لوگ جمع نہ ہوسکیں۔ واضح رہےکہ شمال مشرقی دہلی میں فسادات کےخلاف شاہین باغ کےمظاہرین نے یکم مارچ کو ہی امن مارچ نکالنےکا اعلان کیا تھا۔
شاہین باغ معاملے میں دہلی پولیس کےجوائنٹ کمشنرڈی سی شریواستو نےکہا کہ احتیاط کے طورپربڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ پولیس کا مقصد ہےکہ امن وامان اورلاء اینڈ آرڈر برقرار رہے۔ کسی بھی طرح کی ناگہانی حادثہ کےلئے پولیس نے یہ تیاریاں کی ہیں۔ دراصل، ہندو سینا نےیکم مارچ کو شاہین باغ میں احتجاجی مظاہرہ کا اعلان کیا تھا۔ کئی اور چھوٹی تنظیموں نےاس کا اعلان کیا تھا۔ پولیس نےبتایا کہ اس اعلان کےبعد انہوں نے ہندو سینا سمیت دیگر متعلقہ تنظیموں سے اس بابت بات چیت کرکے انہیں احتجاجی مظاہرہ نہ کرنےکےلئے راضی کرلیا ہے۔ پولیس افسران نے بتایاکہ شمال مشرقی ضلع میں پُرتشدد بھیڑکو دیکھتے ہوئے شاہین باغ میں احتیاطاً دفعہ144 نافذ کردی گئی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ شاہین باغ کے احتجاجی مظاہرین کو اس سےکوئی پریشانی نہیں ہے، دیگرشخص کےیہاں آنے پرحراست میں لےلیا جائےگا۔ شاہین باغ میں ڈھائی ماہ سے سی اے اے - این آرسی کےخلاف احتجاجی مطاہرہ چل رہا ہے۔ مظاہرین کے درمیان سڑک پربیٹھنےسے پولیس نے اس شاہراہ کو بندکر رکھا ہے، جس کی وجہ سے نقل وحمل کئی ہفتہ سےٹھپ ہے۔ یہ معاملہ سپریم کورٹ بھی پہنچ چکا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے معاملہ کوحل کرنےکےلئےثالث نامزدکیا تھا، جنہوں نےاپنی رپورٹ عدالت کو سونپ دی ہے۔ سپریم کورٹ نے معاملےکی سماعت کو 23 مارچ تک کےلئےملتوی کردیا ہے۔