Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, March 1, 2020

ممبئی کے شایین باغ میں شمع برداراحتجاج : ہزاروں شمع بردار خواتین مظاہرین نے دہلی تشدد کی مذمت کی۔

دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر ممبئی کے ناگپاڑہ جنکشن پر دن رات خواتین کا احتجاج جاری ہے اور یہ احتجاج ایک ماہ عرصہ مکمل کرچکا ہے۔ واضح رہے کہ ممبئی پولیس نے دہلی تشدد کے بعد ممبئی کے گیٹ وے آف انڈیا اور دادر میں احتجاج کی کوشیش کو عین وقت پر روک دیا تھا ۔

ممبئی :مہاراشٹر/صداٸے وقت /نماٸندہ/ذراٸع / ١ مارچ ٢٠٢٠۔
==============================
 ممبئی کے شاہین باغ میں دہلی تشدد کے خلاف خواتین مظاہرین نے شمعِ احتجاج کو بلند کرتے ہوئے دہلی احتجاج کی پرزور الفاظ میں مذمت کی۔ دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر ممبئی کے ناگپاڑہ جنکشن پر دن رات خواتین کا احتجاج جاری ہے اور یہ احتجاج ایک ماہ عرصہ مکمل کرچکا ہے۔ واضح رہے کہ ممبئی پولیس نے دہلی تشدد کے بعد ممبئی کے گیٹ وے آف انڈیا اور دادر میں احتجاج کی کوشیش کو عین وقت پر روک دیا تھا ۔ لیکن ممبئی کے شاہین باغ میں اجازت نہ ہونے کے باوجود ممبئی شاہین باغ میں شمع بردار احتجاج کو روک نہیں سکی۔
احتجاج میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کرتے ہوئے شمعِ احتجاج کو بلند اور دہلی پولیس کے خلاف نعرے لگائے۔ وہیں دوسری جانب ممبئی پولیس زندہ آباد کےنعرے بھی لگے۔ اس دوران دہلی تشدد میں شہید ہونے والے افراد کی یاد میں دومنٹ کا مون بھی رکھا گیا۔ ممبئی کے شاہین باغ احتجاج میں مودی حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور دہلی تشدد کیلئے مرکزی حکومت کو ذمہ دار قراردیا گیا۔
احتجاج میں شامل ایک خاتون نے نیوز18 اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ممبئی شاہین باغ میں گذشتہ ایک ماہ سے احتجاج جاری ہے۔ اور کینڈل وجیل احتجاج بھی مودی حکومت کی غلط پالیسی اور دہلی تشدد کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہاکہ دہلی میں عام آدمی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد بی جے پی دہلی کی فضا کو نفرت آلود کررہی ہے۔ احتجاج میں شامل ایک سابق ممبئی پولیس افسر نے بتایا کہ ممبئی باغ کا، احتجاج گذشتہ ایک ماہ سے پولیس کی اجازت کے بغیر جاری ہے ایسے میں شمع بردار احتجاج کیلئے پولیس کی اجازت لینا کوئی معنیٰ نہیں رکھتا۔ شمع بردار احتجاج کے دوران کچھ دیر کیلئے مورلینڈ روڈ ممبئی باغ کی لائٹ بند کردی گئی تھی اور خواتین نے اپنے منہ پر ہاتھ رکھ کر دوسرے ہاتھ میں شمع اٹھاکر احتجاج کیا تھا۔