Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, March 24, 2020

س اتر پردیش سحر ی ایم یوگی کا اعلان۔۔۔- 27 مارچ تک پورے یوپی میں لاک ڈاؤن ، کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ ڈی ایم کریں گے

منگل کو کورونا وائرس کے بارے میں حکومت کی تیاریوں کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ بدھ سے 27 مارچ تک پوری ریاست میں لاک ڈاؤن ہوگا۔

:لکھنؤ۔ اتر پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع /24 مارچ 2020
==============================
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کورونا وائرس کے انفیکشن کو مرحلہ تین تک پہنچنے سے روکنے کے لئے سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔ منگل کو کورونا وائرس کے بارے میں حکومت کی تیاریوں کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ بدھ سے 27 مارچ تک پوری ریاست میں لاک ڈاؤن ہوگا۔ وزیر اعلی نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں اور کسی بھی قسم کی گھبراہٹ نہ پھیلائیں۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران متعلقہ عہدیداروں کو ٹھوس فیصلہ لینا چاہئے۔ کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ ضلع کے ڈی ایم کے پاس ہوگا۔ اگر انہیں ضرورت پڑے تو وہ کرفیو نافذ کرسکتے ہیں۔
لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ لوگ سبزی کی دکانوں یا پھر کرانہ اور دوا کی دکانوں پر غیر ضروری بھیڑ نہ لگائیں۔ کہیں بھی دو سے زیادہ لوگ جمع نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پرنسپل سکریٹری (زراعت) کو بتایا گیا ہے کہ لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنا پڑے اور منڈیوں میں بھیڑ نہ ہو۔ لہذا ، تمام چیزیں ان کے محلے ہی میں مہیا کی جائیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اس دوران ایسا نہ ہو کہ لوگ زیادہ چیزیں خرید لیں۔ سبھی کو محدود سپلائی کی جائے۔ وزیر اعلی نے یہ بھی کہا کہ کالابازاری کسی بھی قیمت پر نہ کی جائے۔
سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاست کے عوام سے اپیل کی ہے کہ 23 ​​کروڑ عوام کو اس وبا سے بچانے کے لئے سخت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ لوگوں سے گزارش ہے کہ وہ اپنا تعاون دیں۔ حکومت پوری طرح تیار ہے۔ کسی بھی طرح کی کمی نہیں ہے۔ انسانیت کی خدمت کے لئے تمام اپنی شراکت داری نبھائیں۔ انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ ذخیرہ اندوزی ، بلیک مارکیٹنگ اور زیادہ قیمت پر سامان فروخت کرنے کی کسی قیمت پر اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔ وزیراعلیٰ نے تاجروں سے بھی تعاون کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہئے جس پر سخت ایکشن لینا پڑے۔