Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, March 8, 2020

دنیا کے28 فیصدی لوگ بیوی کی پٹائی کو صحیح ٹھہراتے ہیں::::::: اقوام متحدہ کی رپورٹ

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق آج کے زمانے کے 28 فیصدی لوگ بیوی کی پٹائی کو صحیح ٹھہراتے ہیں۔

نٸی دہلی /صداٸے وقت / ذراٸع ۔
=============================
خواتین کے حقوق اور ان کے حق کے لئے پوری دنیا میں آواز اٹھ رہی ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے تمام اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ صنفی مساوات پوری دنیا میں بحث کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ لیکن ایسا نہیں لگتا ہے کہ صورتحال میں بہت زیادہ تبدیلی آئی ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود ہماری دنیا سب سے سیکسی ایسٹ ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق  دنیا کے ہر 10 میں سے 9 مرد خواتین کے بارے میں تعصب کا شکار ہیں۔ وہ اب بھی خواتین کو اپنا برابر ماننے کو تیار نہیں ہے۔ ہر 10 میں سے 9 مرد خواتین کو کمتر سمجھتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہر 10 میں سے 9 آدمی کا خیال ہے کہ یونیورسٹی کی تعلیم مردوں کے لئے زیادہ اہم ہے۔ اسی طرح ؤ یہ لوگ یہ بھی مانتے ہیں کہ مردوں کو عورتوں سے زیادہ ملازمتوں کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کی یہ رپورٹ حیران کن ہے۔ ایک طرف ؤ خواتین اپنے حقوق کے لئےؤ سامنے آئی ہیں اور دوسری طرف ؤ ان کے لئے رویے میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی ہے۔ پرانے وقتوں کی طرح  خواتین کو پاؤںکی جوتی سمجھنے والوں کی تعداد کم نہیں ہے۔
ہر طرف مردانہ اور مردانہ ذہنیت حاوی ہے۔ یہاں تک کہ کچھ خواتین کی سوچ بھی اس سمت میں کام کرتی ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی تقریبا نصف آبادی جس میں خواتین اور مرد دونوں شامل ہیں یہ مانتے ہیں کہ مرد بہتر سیاستداں ہوسکتے ہیں۔ اسی طرح تقریبا 40 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ صرف مرد ہی بہتر بزنس ایکزکٹیو ہو سکتے ہیں۔
سب سے حیران کن رپورٹ گھریلو تشدد سے متعلق ہے۔ عوامی شعور اور جدید ثقافت کے تمام تر اقدامات کے بعد اور مارڈن کلچر کو بڑی آبادی کے ذریعے اپنائے جانے کے بعد بھی تقریبا 28 فیصدی لوگ بیوی کی پٹائی کو صحیح ٹھہراتے ہیں۔ ان 28 فیصدی لوگوں کو لگتا ہے کہ گھریلو جھگڑے میں شوہر اپنی بیوی کو پیٹ دے تو کوئی بات نہیں۔  حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ کسی پسماندہ ملک کی بات نہیں ہے۔ یہ عالمی رپورٹ ہے۔ اس کا ڈیٹا  80 فیصدی سے بھی زیادہ کے عالمی آبادی سے جٹایا گیا ہے۔
ایسا نہیں ہے کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں خواتین کے لئے ہر چیز منفی ہے۔ کچھ اچھی چیزیں بھی ہیں جو ماضی میں ہوئیں۔ مثال کے طور پر رپورٹ کے مطابق پوری دنیا کے پرائمری اسکولوں میں لڑکیوں کے داخلے میں اضافہ ہوا ہے۔ بچوں کو جنم دیتے وقت خواتین کی اموات کی شرح کم ہوئی ہے۔