Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, March 21, 2020

کورونا پر قابو پانے کیلئے حکومت علامتی اقدامات کے بجائے ٹھوس اقدمات کرے۔ ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی(صداٸے وقت /ذراٸع۔21مارچ2020)۔
==============================
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا ( ایس ڈی پی آئی )نے کورونا وائرس وبائی مرض سے متعلق وزیر اعظم نریندر مودی کے قوم سے خطاب کو مایوس کن قرار دیا ہے۔ اس ضمن میں جاری کردہ اخباری بیان میں ایس ڈی پی آئی قومی جنر ل سکریٹری عبدالمجید نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی تباہی نے پہلے ہی عالمی سطح پر 10ہزار سے زیادہ زندگیاں چھین لی ہیںاور 2لاکھ سے زیادہ انسانوں کو اس کا مرض لاحق ہے۔ لہذا ، 22مارچ 2020کو ایک روزہ 'جنتا کرفیو'سے ہمارے وزیر اعظم کی تشہیر جس کے وہ متمنی ہیں اس کے سوا کوئی اور مقصد حاصل نہیں ہوگا۔ایس ڈی پی آئی قومی جنر ل سکریٹری عبدالمجید نے عالمی برادری سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ COVID-19کا احتیاطی تدابیر کے ذریعے مقابلہ کریں اور محض علامتی اقدامات کے پیچھے نہ جائیں۔
 عبدالمجید نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے ملک ہندوستان میں اب تک 260افراد کورونا سے متاثر ہونے اور 4افراد کی اموات کے اطلاعات ہیں۔ کیا ہندوستان مناسب احتیاطی اقدامات اٹھار ہاہے ؟ کیا دنیا کادوسرا سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں کورونا وائرس کی مطلوبہ جانچ کی سہولیات دستیاب ہیں؟۔ جمعرات کی شام تک ہندوستان میں 72 سرکاری لیبارٹری میں تقریبا 14,175افراد کی جانچ ہوئی ہے۔ جو دنیا میں سب سے کم جانچ کی شرح ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ملک میں حکومت کے پاس جانچ کے انتظامات محدود ہیں۔ اب تک صرف وہی افراد جو کسی متاثرہ شخص کے ساتھ رابطے میں تھے یا وہ لوگ جو خطرے والے ممالک کا سفر کرچکے ہیں یا تنفس کی شدید بیماری اور کورونا کے علامات والے مریضوں کی ہی جانچ کی جارہی ہے اور انہیں الگ تھلگ رکھا جارہا ہے۔ اس معاملے میں صرف کچھ ریاستوں میں حکومتیں سنجیدہ اور کافی حدتک محتاط ہیں۔ ایس ڈی پی آئی جنرل سکریٹری عبدالمجید نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ حد تک سماجی دوری برقرار رکھیں اور متاثرہ لوگوں سے کسی بھی مشتبہ ربط کی صورت میں متعلقہ کورونا ٹیسٹنگ سینٹر کے ساتھ ساتھ سماج کو بھی فوری طور پر اطلاع دیں۔