Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, March 17, 2020

سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی راجیہ سبھا کے لیے نامزد

ہندوستان کے سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی پچھلے سال نومبر میں ریٹائر ہوئے تھے۔ ریٹائر ہونے سے پہلے انہوں نے ایودھیا معاملے پر فیصلہ سنایا تھا۔

نئی دہلی:/صداٸے وقت /ذراٸع/17 مارچ 2020.
============================
 صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے ہندوستان کے سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کو راجیہ سبھا کے لیے نامزدکیا ہے۔ گزشتہ دوشنبہ کو اس بارے میں وزارت داخلہ کی جانب سے نوٹس بھی جاری کر دی گئی ہے۔وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے، ‘ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 80 کے کلاز (تین) کے ساتھ پڑھی جانے والی کلاز(ایک) کے سب کلاز (اے)ذریعےحاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے صدر جمہوریہ، ایک نامزد ممبرکے سبکدوش ہونے کی وجہ سےخالی جگہ کو بھرنے کے لیے رنجن گگوئی کو راجیہ سبھا کا ممبر نامزد کرتے ہیں۔
’بتا دیں کہ ریٹائر ہونے سے کچھ دنوں پہلے رنجن گگوئی کی صدارت میں بنی بنچ نے ایودھیا معاملے میں فیصلہ سنایا تھا۔ایودھیا معاملے کے علاوہ گگوئی این آرسی، رافیل ڈیل، سی بی آئی کے ڈائریکٹر آلوک ورما کو ہٹائے جانے جیسے کئی اہم  معاملوں میں سپریم کورٹ کی قیادت کر چکے ہیں۔ سی جےآئی جسٹس رنجن گگوئی پر جنسی استحصال کے الزام بھی لگ چکے ہیں۔ حالانکہ جانچ کمیٹی انہیں اس معاملے میں کلین چٹ دے چکی ہے۔سپریم  کورٹ کی ایک سابق ملازمہ نےسپریم کورٹ کے 22 ججوں کو خط لکھ کرالزام لگایا تھا کہ سی جےآئی جسٹس رنجن گگوئی نے اکتوبر 2018 میں ان کاجنسی استحصال کیا تھا۔35 سالہ یہ خاتون عدالت میں جونیئر کورٹ اسسٹنٹ کے عہدے پر کام کر رہی تھیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس نے ان کے ساتھ کئے ‘قابل اعتراض سلوک’ کی مخالفت کرنے کے بعد سے ہی انہیں، ان کے شوہر اور فیملی کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔