Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, April 17, 2020

جماعت اسلامی ہند نے تقریبا 1ملین لوگوں کو 10کروڑ روپے کی اشیائے خوردنی اور مالی امداد فراہم کی.

میڈیا کو جاری کئے گئے ایک بیان میں جماعت اسلامی ہند  کے نیشنل سکریٹری برائے خدمت خلق محمد احمد نے کہا کہ ” اللہ کے کرم، خیر خواہوں کی حمایت اور رضاکاروں کی محنت کے نتیجے میں ہم اس لائق ہوئے کہ کھانا اور دیگر راحت کے کام کو ملک بھر کے لاکھوں لوگوں میں دستیاب کراسکے. استفادہ کرنے والوں میں انتہائی غریب، یومیہ کماکر پیٹ بھرنے والے مہاجر مزدور ہیں۔

نئی دہلی: /صداٸے وقت / پریس ریلیز۔/ 17 اپریل 2020.
==============================
حکومت ہند کی جانب سے کورونا وائرس  کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اچانک لاک ڈاؤن کے اعلان ہونے اور بروقت کسی بھی جامع و مربوط ریلیف کا  انتظام  نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں غریب اور ضرورتمند فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے۔ ان کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لئے جماعت اسلامی ہند    آگے بڑھی اور بلا تفریق مذہب و ملت ہزاروں شہریوں میں اشیائے خوردنی تقسیم کی اور دیگر ریلیف کا کام انجام دیا۔
میڈیا کو جاری کئے گئے ایک بیان میں جماعت اسلامی ہند  کے نیشنل سکریٹری برائے خدمت خلق محمد احمد نے کہا کہ ” اللہ کے کرم، خیر خواہوں کی حمایت اور رضاکاروں کی محنت کے نتیجے میں ہم اس لائق ہوئے کہ کھانا اور دیگر راحت کے کام کو ملک بھر کے  لاکھوں  لوگوں میں دستیاب کراسکے. استفادہ کرنے والوں میں انتہائی غریب، یومیہ کماکر   پیٹ بھرنے  والے مہاجر مزدور ہیں۔
غور طلب ہے کہ یہ سب لاک ڈاؤن  میں پھنس گئے تھے۔ مختلف ریاستوں، شہروں اور قصبوں سے جماعت کے رضاکاروں کے ذریعہ  فراہم کی گئی رپورٹس  کے مطابق ملک بھر میں تقریباً دس کروڑ روپے کی ریلیف کا کام  8,38,417 لوگوں میں  انجام دیا گیا۔ نیز ہم نے 5,80,519 فوڈ کٹس،  4,32,228 تیار کھانے کے پیکٹس، 3,88,852 فیس ماسکس اور 3,970  سینیٹائزر تقسیم کئے۔ اس کے علاوہ بھی  10,06,553 لوگوں کو مالی امداد اور 44,503 لوگوں کو دیگر سروسز فراہم کی گئیں۔
نیشنل سکریٹری محمد احمد نے مزید کہا کہ ’’جماعت ہمیشہ سے ہی  زمینی و آسمانی  آفات کے  موقع پر ریلیف کا کام انجام دیتی رہی ہے۔ ریلیف اور باز آبادکاری کا یہ کام ہم بلا تفریق مذہب وملت  تمام طبقوں  میں انجام دیتے ہیں اور ہمارا عزم ہے کہ لاک ڈاؤن کے ختم ہونے تک ہم اپنا یہ کام جاری رکھیں گے“۔