Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, April 17, 2020

شاہگنج۔۔لاک ڈاٶن کی اڑ رہی ہیں دھجیاں۔۔سماجی دوری کا لحاظ نہیں ، چہرے پر ماسک نہیں۔۔۔پولیس و انتظامیہ خاموش تماشاٸی۔

جونپور۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت /نماٸندہ خاص۔
===================
ضلع جونپور کا معروف تجارتی قصبہ شاہگنج میں لاک ڈاٶن کے پہلے مرحلہ میں سختی سے نافض العمل تھا مگر دوسرے مرحلہ میں حالات پہلے جیسے نہیں ہیں ۔نا تو پولیس و انتظامیہ سختی کر رہی ہے اور نا ہی عوام میں اتنی بیداری ہے کہ لاک ڈاٶن کی گاٸیڈ لاٸن کے مطابق رہیں۔
جبکہ پہلے مرحلہ میں سب کچھ ٹھیک سے جاری تھا۔آج ہمارے نماٸندہ خاص نے شاہگنج کی غلہ منڈی (کلکٹر گنج) ، نٸی سبزی منڈی (تھوک منڈی ) ، پھٹکر سبزی منڈی ، کوتوالی روڈ ، گھاس منڈی چوک ،گیس ایجنسی کے علاوہ کٸی جگہوں کا جاٸزہ لیا ۔ہر جگہ لاک ڈاٶن کے ضابطے کی خلاف ورزی پاٸی گٸی۔
کلکٹر گنج جہاں پر غلہ کی تھوک منڈی ہے کا حال تو یہ ہے کہ قریب 60 فیصد لوگ بغیر ماسک کے گھومتے پھرتے پاٸے گٸے۔سماجی دوری کا کا کوٸی دھیان نہیں مزدور ، پلے دار سے لیکر تھوک دکانوں پر عوام کی بھیڑ کسی کو سوشل ڈسٹینسگ کا خیال نہیں۔یہاں یہ بات واضح کردیں کہ آج سنیچر کا دن ہے اور منگل و سنیچر کو یہاں بازاری لگتی ہے اور باہر سے چھوٹے تاجر کثرت سے آتے ہیں جس میں ضلع اعظم گڑھ، امبیڈکر نگر و سلطان پور میں واقع چھوٹی بازاروں و قصبات سے لوگ آتے ہیں۔کافی بھیڑ ہوتی ہے ۔۔مگر نہ تو سماجی دوری کا کوٸی لحاظ ہے اور نہ ہی فیس ماسک کی ضرورت کوٸی محسوس کرتا ہے
                   علامتی تصویر 

 اسی کلکٹر گنج سے متصل پرانی سبزی منڈی ، کوتوالی روڈ و گھاس منڈی چوک ہے یہاں پر سبزی فروش ، پھل کے ٹھیلے و پھٹکر دکانیں ہیں۔۔رمضان قریب ہونے کیوجہ سے یہاں آج کافی بھیڑ دیکھی گٸی مگر حالات یہاں بھی وہی ہیں ۔۔گراہک ایک دوسرے سے بہت ہی قریب ، عام دنوں کیطرح ہی ، رہ کر خریداری کرتے ہیں ۔مرد تو کسی حد تک ماسک پہنے ہوٸے ہیں مگر خواتین قطعی اس بات کا خیال نہیں رکھتی ہیں۔
نٸی سبزی منڈی ، یہاں پر سبزیوں اور پھلوں کی تھوک بزنس ہوتا ہے اور باہری تاجر کی کثرت ہوتی ہے ، حالت اور بھی بری ہے ۔۔۔بالکل عام دنوں جیسی۔۔یہاں آنے پر یہ محسوس ہوتا ہے کہ یہاں لاک ڈاٶن نہیں ہے۔۔بمشکل 30 فیصد لوگ فیس ماسک کا استعمال کر رہے ہیں ۔۔اور سوشل ڈسٹینسنگ کا تو اس مارکیٹ میں کوٸی مطلب ہی نہیں ہے۔
بھارت گیس ایجینسی واقع سینٹ تھامس روڈ، یوں تو عام طور پر گیس سلنڈر گھروں تک پہنچانے کا انتظام ہے مگر دیہاتی علاقوں سے عوام آکر لاٸن لگاتے ہیں جس میں چھوٹے تاجر بھی ہوتے ہیں ۔یہاں پر بھی لاٸن میں لگے لوگ عام دنوں کیطرح ہی کھڑے رہتے ہیں ۔ کوٸی دوری نہیں رہتی۔یہی حالت بینکوں کا ہے اور ایس بی آٸی و یو بی آٸی بینکوں میں اتنی بھیڑ رہتی ہے کہ چاہ کر بھی دوری نہیں بناٸی جا سکتی۔
اتر پردیش میں ضلع جونپور  بی زون میں آتا ہے۔۔مطلب یہ کہ ضلع  کورونا واٸرس سے پاک نہیں ہے ۔یہاں ابھی تک پانچ عدد پازیٹیو کیس پاٸے جا چکے ہیں۔بی زون کے لٸے جاری حکومتی گاٸیڈ لاٸن کے ضابطے کی شدید طور پر خلاف ورزی کی جارہی ہے۔۔20 اپریل سے دی جانے والی کچھ مشروط چھوٹ کی بات کے اشارہ ملتے ہی انتظامیہ بھی ڈھیلی پڑ گٸی ہے اور عوام بھی ابھی سے چھوٹ لینے لگے ہیں۔
ان حالات میں مڈل کلاس کے تاجر و چھوٹے دکاندار اپنے کو ٹھگا ہوا محسوس کرتے ہیں جنکو ابھی دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں۔خورنی اشیإ کے علاوہ دیگر روزمرہ کی پھٹکر دکانوں کے بند ہونیکی وجہ سے تھوک تاجر ناجاٸز فاٸدہ بھی اٹھا رہے ہیں اور من مانی قیمت پر اشیإ فروخت کی جارہی ہے۔
اس کے علاوہ بھی شاہگنج میں سوشل ڈسٹینسگ و لاک ڈاٶن کے ضابطے کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔محلوں کی گلیوں میں لوگ بے فکر ہوکر اکٹھا ہوکر وقت گزاری کرتے ہوٸے دیکھے جا سکتے ہیں۔۔سبزی فروش ٹھیلوں پر ہر گلی و محلہ میں سبزی بیچتے ہوٸے  نظر آتے ہیں اور شام کے وقت ان کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔
واضح ہو کہ قصبہ شاہگنج جغرافیاٸی اعتبار سے چار ضلعوں کی سرحدوں سے متصل ہے ۔باہری کٸی ضلعوں کے تاجر و عوام یہاں پر خرید و فروخت کےلٸیے آتے ہیں ایسے میں شاہگنج قصبہ میں احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرانے کی ضرورت ہے۔۔حالات کو کنٹرول نہ کیا گیا تو عوام کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑ سکتی ہے اور ابھی تک کی گٸی سبھی طرح کی محنت و عوام کی قربانیوں پر پانی پھر سکتا ہے۔