Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, April 10, 2020

عالمی خوشحالی انڈیکس 2020” کے آئینے میں دنیا کے ممالک۔۔۔۔ہندوستان 144 ویں نمبر پر

از/ محمد عباس دھالیوال مالیر کوٹلہ /صداٸے وقت۔
============================== 
اس سال دنیا کے سب سے خوشحال ممالک کی فہرست میں فن لینڈ نے تیسری بار پھر سے اوّل پوزیشن حاصل کرتے ہوئے ہیٹرک ماری ہے. اس ضمن میں اقوام متحدہ کی جانب سے’ عالمی ہیپی نیس رپورٹ 2020 ‘کے مطابق پہلے دس خوشحال ممالک میں نو یورپ کے ہیں. جبکہ رپورٹ میں ٹاپ بیس میں ایشیا کا ایک بھی ملک نہیں آ سکا ہے. وہیں 156 دیشوں کی فہرست میں سب سے نچلے پائیدان پر افغانستان، ساؤتھ سوڈان، زمبابوے اور روانڈا ہیں.
 جبکہ فن لینڈ کے بعد ڈنمارک، سویٹزر. لینڈ، آئسلینڈ اور ناروے شامل ہیں. وہیں نیوزیلینڈ نے آٹھواں مقام حاصل کیا ہے.
کسی ملک کی خوشحالی ماپنے کے لیے چھ پیرامیٹرز سے متعلق جو سوال تیار کیے جاتے ہیں ان میں متعلقہ دیش کے فی کس شخص کی جی ڈی پی، سماجک تعاون، لبرلائزیشن اور کرپشن، سماجک آزادی،صحت مند معاشرہ کے جواب کے آدھار پر رینکنگ کی جاتی ہے. یہاں قابل ذکر ہے کہ عالمی سطح پر سب سے خوشحال دیشوں کی فہرست بنانے کے لیے بھوٹان نے 2011 میں اقوام متحدہ میں ایک سجھاؤ رکھا تھا جسے منظوری ملنے کے بعد سے ہی ہر سال 20 مارچ کو ‘عالمی خوشحال ڈے’ منایا جاتا ہے.
        محمد عباس دھالیوال۔

 حال ہی میں جاری رپورٹ کے مطابق ہندوستان مذید چار پائدان اور پھسل کر 144 ویں نمبر آ گیا ہے۔ وہیں پچھلے سال ہندوستان اس فہرست میں 140 ویں نمبر پر رہا تھا اور اس سے قبل 2018 میں 133 ویں اور 2017 میں 122 ویں پوزیشن پر تھا۔ یہاں یہ امر بھی دلچسپی سے خالی نہیں ہے کہ آٹھ سال قبل یعنی 2013 کی رپورٹ میں ہمارا دیش 111 پائیدان پر براجمان تھا۔
یہاں قابل ذکر ہے اس موجودہ سروے رپورٹ میں کل مجموعی ممالک کی گنتی 156 ہے . وہیں ملک کے ساتھ لگنے والے پڑوسی ممالک پاکستان 66 ویں، مالدیو 87 ویں، نیپال 92 ویں ،چین 94 ویں بنگلہ دیش 107 ویں پائیدان پر آئے ہیں. رپورٹ کے مطابق ہم نے ہمسایوں سے بھی مات کھائی ہے یہاں تک کہ مسلسل جنگ میں گھرا رہنے والا فلسطین بھی ہم سے آگے ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مذکورہ سروے کو اقوا متحدہ کا ادارہ (SDSN) ہر سال کرواتا ہے جس کے آدھار پہ وہ عالمی خوشحالی رپورٹ جاری کرتا ہے۔
اس سال مذکورہ رپورٹ میں جو خلاصہ ہوا ہے اس کے مطابق ہندوستان کا شمار ان ممالک میں ہوا ہے جو ملک لگاتار فہرست میں نیچے کی طرف پھسل رہے ہیں۔ یہاں یہ بات خاص اہمیت کی حامل ہے کہ بہت سارے بڑے ممالک کی طرح ہمارے دیش کے پالیسی سازوں نے بھی اس حقیقت کو قبول نہیں کیا ہے کہ ہم لوگ محض ملک کی مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) یا شرح نمو میں اضافہ کرکے قطعاً خوشحال معاشرہ نہیں بنا پائیں گے.
رپورٹ میں یہ امر بھی دلچسپی سے خالی نہیں ہے کہ پڑوسی ملک پاکستان 66 ویں مقام پر ، مالدیپ 87 ویں مقام پر ، نیپال 92 ویں نمبر پر ، چین 94 ویں نمبر پر جبکہ بنگلہ دیش 107 ویں مقام پر براجمان ہے. رپورٹ میں سری لنکا، میانمار اور بھوٹان ہم سے زیادہ خوشحال نظر آتے ہیں۔ جبکہ سارک ممالک میں خوشحالی کے معاملے میں صرف افغانستان ہی ہندوستان سے پیچھے ہے۔
اس کے علاوہ مستقل جنگ سے دوچار رہنے والا فلسطین اس فہرست میں ہم سے بہتر دکھائی دیتا ہے۔
 رپورٹ سے یہ واضح ہوتا ہے کہ صرف معاشی خوشحالی کسی بھی معاشرے میں خوشحالی نہیں لاسکتی ہے۔ اس کی مثال ہم امریکہ ، برطانیہ اور متحدہ عرب امارات سے بخوبی لگا سکتے ہیں جو ابھی تک سب سے زیادہ معاشی خوشحالی کی علامت سمجھے جاتے رہے ہیں لیکن یہ ممالک بھی فہرست میں دنیا کے 10 سب سے خوشحال ممالک میں اپنا مقام بنانے میں کامیاب نہیں ہو پائے ہیں ۔
 اس رپورٹ میں جب ہم سب سے خوشحال ملک کو دیکھتے ہیں تو اس میں فِن لینڈ کو دنیا کا سب سے خوش کن ملک قرار دیا گیا ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل رشک ہے کہ فن لینڈ لگاتار تین سال سے سرفہرست چلا آ رہا ہے.
اس سے پہلے وہ پانچویں نمبر پر تھا لیکن ایک سال کے اندر اندر وہ پانچویں نمبر پر آیا۔ فن لینڈ کو دنیا کا سب سے زیادہ مستحکم ، محفوظ ترین اور سب سے زیادہ اچھی سرکار مہیا کروانے والا ملک قرار دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی اسے سب سے کم کرپٹ ہے اور معاشرتی طور پر ترقی پسند ملک ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوا ہے اس کا پولیس اہلکار دنیا میں سب سے صاف ستھرا اور قابل اعتماد خیال کیا گیا ہے۔ فن لینڈ میں ہر ایک شہری کو مفت علاج کی سہولت حاصل ہے جو ملک کے عوام کی خوشحالی کی سب سے بڑی وجہ تسلیم کی جاسکتی ہے ۔
فن لینڈ کے بعد ڈنمارک ، سوئٹزرلینڈ ، آئس لینڈ ، ناروے ، ہالینڈ ، سویڈن ، نیوزی لینڈ ، آسٹریا اور لگزمبرگ کےنام سر فہرست آتے ہیں. ان تمام ممالک میں فی کس آمدنی کافی زیادہ ہے۔ یعنی ، مادی خوشحالی ، معاشی تحفظ اور افراد کی خوشحالی کا ایک دوسرے سے براہ راست رشتہ منسلک ہے۔ ان ممالک میں جہاں کرپشن کی کمی ہے وہیں بدعنوانی سے بھی پاک ہیں اور ساتھ ہی حکومت کی جانب سے بہترین معاشرتی تحفظ حاصل ہے.
 اس فہرست میں دنیا کی سب سے زیادہ آبادی رکھنے والا ملک یعنی چین 94 ویں نمبر پر ہے دراصل کسی ملک کی خوشحالی تبھی معنی رکھتی ہے جب وہ خوشحالی وہاں کے باشندوں کی زندگی میں نظر آئے ۔ چین کا زور اپنے عام لوگوں کی فلاح و بہبود کے بجائے قومی معیشت کے سائز میں اضافہ پر رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ طویل عرصے تک جی ڈی پی کے لحاظ سے دنیا میں پہلے نمبر پر رہنے کے باوجود بھی چین عالمی خوشحالی رپورٹ میں 94 ویں مقام پر ہے۔ وہیں امریکہ ترقی یافتہ ملک ہونے کے باوجود کئی قدم نیچے چلا گیا ہے۔
مالیر کوٹلہ.