Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, April 10, 2020

تبلیغی جماعت سے متعلق غلط خبرچلانے پر زی نیوز ہوا ایک بار پھر رسوا۔ مانگنی پڑی معافی

نٸی دہلی( صداٸے وقت /ذراٸع /10اپریل2020) ۔
==============================
اس وقت کی ایک بڑی خبر یہ ہے کہ زی نیوز نے قوم سے معافی مانگ لی ہے ، زی نیوز نے جماعت کے خلاف جھوٹی خبریں چلائیں۔ زی نیوز نے اطلاع دی تھی کہ اروناچل پردیش میں 11 افراد کو کورونا مثبت پایا گیا ہے اور ان سب کا تعلق جماعت سے ہے۔ لیکن اروناچل پردیش کی پولیس نے زی نیوز کے جھوٹ کو بے نقاب کردیا۔اروناچل پردیش پولیس نے زی نیوز پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ زی نیوز ایف ای سی مزید غلط خبریں چلارہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اروناچل پردیش میں صرف 1 شخص کورونا مثبت پایا گیا تھا اور اس کا جماعت سے کوئی تعلق نہیں تھا۔اروناچل پردیش کے اس انکشاف کے بعد ، جعلی اور غلط خبریں چلانے والی زی نیوز نے ملک سے معافی مانگ لی ہے۔
واضح کر دیں  کہ اس سے قبل بھی زی نیوز نے بہت سی جھوٹی اور جعلی خبریں چلائی ہیں جس کے بارے میں اتر پردیش پولیس نے متعدد بار بے نقاب کیا ہے۔ لیکن اب تک کی بڑی خبر یہ کہ زی نیوز نے غلط خبریں چلانے پر ملک سے معافی مانگ لی ہے۔ کہا جارہا ہے کہ زی نیوز نے ملک بھر میں میڈیا اور اس کے بڑے صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر کئیے جانے کے خوف سے معذرت کرلی ہے۔دوسری جانب میڈیا کی جانب سے خبروں کو چلانے کے لئے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے ، یہ درخواست جمعیت علماء ہند نے دائر کی ہے۔ زی نیوز کے معافی مانگنے کے بعد ، اب یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ جھوٹی خبروں کو پھیلانے والوں کے لئے اچھا نہیں ہے۔
آپ کو بتادیں کہ زی نیوز سمیت متعدد دوسرے چینلز پر ، ممبئی کے ایک شخصنے ایف آئی آر بھی درج کروائی ہے ، ٹائمز ناؤ ٹی وی چینل کے ذریعہ ₹ 10،000،000 کا ہتک عزت نوٹس دیا گیا ہے۔اسی آئی پی آر اروناچل پردیش کو اس خبر کی تردید کرنے کے بعد ، زی نیوز نے عوامی طور پر معافی مانگی ہے کہ انسانی غلطی کی وجہ سے زی نیوز پر تبلیغی جماعت کے 11 افراد کی خبر پر ہمیں اپنی غلطی پرافسوس ہے۔