کرائم برانچ مرکز میں آئے ہر ایک فرد سے پوچھ گچھ کرے گی ۔ کرائم برانچ نے چھ سوالات کی فہرست بھی تیار کی ہے ۔
نٸی دہلی /ذراٸع /صداٸے وقت /ذراٸع /7 اپریل 2020.
=============================
دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے مارچ میں تبلیغی جماعت کے مرکز میں آئے جماعت سے وابستہ افراد کی فہرست بنانی شروع کردی ہے ۔ کرائم برانچ مرکز میں آئے ہر ایک فرد سے پوچھ گچھ کرے گی ۔ کرائم برانچ نے چھ سوالات کی فہرست بھی تیار کی ہے ۔ زیادہ تر سوالات مولانا سعد سے وابستہ ہیں ۔ لیکن آئیسولیشن کیمپ کرائم برانچ کی جانچ میں تھوڑی پریشانی پیدا کرسکتے ہیں ۔ جب تک جماعت سے وابستہ افراد آئیسولیشن کیمپ میں ہیں ، ان سے کوئی بات چیت نہیں ہوسکتی ہے ۔ کرائم برانچ جماعت سے وابستہ ہر ایک شخص سے الگ الگ پوچھ تاچھ کرنے والی ہے ۔
دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے سوالات کی جو فہرست تیار کی ہے ، اس کے چھ سوالات کچھ اس طرح ہیں ۔
تبلیغی جماعت سے کب اور کیسے وابستہ ہوئے ؟
کورونا وائرس سے وابستہ کیا کیا معلومات انہیں دی گئیں اور کتنے لوگوں کو سینیٹائزر اور ماسک کی سہولت دی گئی ؟
کیا جماعت سے وابستہ افراد کو باہر نافذ دفعہ 144 کے بارے میں بتایا گیا تھا ؟
22 مارچ کے بعد تقریبا ایک ہزار سے 1200 لوگوں کی جماعت اندر ی تھی ، انہیں صحیح وقت پر کیوں نہیں نکالا گیا ؟
مولانا سعد اور انتظامیہ کمیٹی نے کورونا وائرس سے وابستہ احتیاط کے بارے میں انہیں بتایا تھا یا نہیں ؟
تبلیغی جماعت سے وابستہ کتنے افراد نے اس دوران گھر جانے کی اجازت مانگی تھی اور انہیں روکا گیا تھا ؟
خیال رہے کہ تبلیغی جماعت مرکز معاملہ کی میڈیا کوریج سے ناراض جمعیت علما ہند نے ملک کی عدالت عظمی میں عرضی داخل کی ہے ۔ نظام الدین مرکز میں ہوئے پروگرام کے بعد میڈیا کی خبروں کو بدنیتی سے بھرا بتاتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے ۔ جمعیۃ علما ہند کا کہنا ہے کہ میڈیا غیر ذمہ داری کے ساتھ کام کررہا ہے ۔