Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, April 14, 2020

موجودہ حالات میں دعاٶں کا اہتمام کریں۔

از/ فیاض احمد حمید القاسمی /صداٸے وقت
=============================
حدثنا بشر بن معاذ العقدی البصری نا حماد بن واقد عن اسرائیل عن اسحاق عن ابی الاحوص عن عبداللہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سلو اللہ من فضلہ فان اللہ یحب ان یسال وافضل العبادۃ انتظار الفرج (ترمذی شریف ج٢ /١٩٧)   حضرت عبداللہ رض فرماتے ہیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ سےاس کا فضل مانگو کیونکہ اللہ کو یہ پسند ہے کہ اس سے مانگا جائے اور افضل عبادت یہ ہے (  کہ اس دعا کے اثر سے) کشادگی ( اور خوشحالی) کا انتظار کیا جائے_ امام ترمذی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں ١: یہ حماد بن واقد نے ایسی ہی روایت کی ہے اور ان کی روایت میں اختلاف کیا گیا ہے ٢: حماد بن واقد یہ صفار ہیں حافظ نہیں ہیں ٣: ابو نعیم نے یہ حدیث اسرائیل سے۔اسرا یٔیل نے حکیم بن جبیر سے اورحکیم بن جبیر نے ایک شخص کے واسطہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مرسلا روایت کی ہے اور ابو نعیم کی حدیث صحت سے قریب تر ہے  ۔۔۔حضرت علامہ مظہری علیہ الرحمہ فرماتے ہیں جب کسی پر مصیبت وپریشانی آن پڑے وہ زبان شکایت چھوڑ کر صبر وتحمل سے کام لیتے ہوئے اللہ ربّ العزت سے عافیت کی دعا مانگتے ہو ۓ منتظر عافیت رہے تو یہ أفضل عبادات میں سے ہے کیونکہ مصیبت کی گھڑی میں صبر کرنا اللہ کی تقدیرپر راضی بہ رضا ہو تے ہوئے کشادگی وخوشحالی کا انتظار کرنا ہے رنج وغم۔ھم و وحزن بلاءوبا کے خاتمہ کے لئے حق تعالیٰ شانہ سے دعا کرتے رہنا چاہیے اور بہ عجلت دعا کے قبول نہ ہونے پر اللہ ربّ کریم کی رحمت والی ذات بےمثال سے نا امید نہ ہونا چاہیے ۔۔ لا یرد القضاء الا الدعاء (کنزالعمال ج ٢/٣٠) بحوالہ حصن حصین ١٧ دعا کے سوا کوئی چیز قضا ( تقدیر کے فیصلہ کو رد نہیں کر سکتی الدعاء ھو العبادۃ ( ترمذی  ج٢/١٧٥) دعا مانگنا بعینہ عبادت ہے  من لم یسأل اللہ یغضب علیہ ( ترمذی ج ٢/١٧٥) جو اللہ سے نہ مانگے اللہ اس پر ناراض ہو تے ہیں 

۔۔نوٹ: جب کوئی مسلمان اللہ ربّ العزت سے ایسی دعا مانگتا ہے جس میں گناہ اور صلہ رحمی کے توڑنے کا مطالبہ نہ کیا گیا ہو تو اللہ تعالیٰ ( اس کی دعا کو شرف قبولیت سے نوازتے ہوئے) تین چیزوں میں سے ایک ضرور عطا فرماتا ہے ١: یا تورب کریم اس کی دعا کو فوراً  قبولیت سے نوازتا ہے ٢: یا اس دعا کو اس کے لئے ذخیرۂ آخرت بنا دیتا ہے یعنی دنیا میں قبول نہ کرکے آخرت میں اس کا بدلہ نصیب فرماتا ہے ٣ : یا اس دعا کے بدلے میں اس جیسی کوئی پریشانی اس سے دور کر دیتا ہے.
    ( مسلم شریف ج٢ /١٧٥).

 العبد فیاض احمد حمید القاسمی مرزاپوری خادم مدرسہ مدینۃ المعارف مرزاپور وامام وخطیب جمعہ جامع مسجد مہسول چوک سیتامڑھی